• عقائد و ایمانیات >> دعوت و تبلیغ

    سوال نمبر: 23098

    عنوان: (۱) میری ابھی جلد ہی شادی ہوئی ہے، میری بیوی گاؤں کی رہنے والی ہے، وہ نمازی اور پردہ کرنے والی ہے۔ میں میرے والدین اور دو بہنوں کے ساتھ رہتا ہوں۔ میری دونوں بہنیں پردہ نہیں کرتی ہیں۔ ایک بہن نماز بھی پڑھتی ہے۔ ٹی وی میری والدہ اور بہن دیکھتی ہیں۔ میں نہیں چاہتا کہ میری بیوی ٹی وی دیکھے اور بے پردہ رہے۔ گھر والوں کو شادی کے پہلے بھی بہت سمجھا چکا ہوں ،لیکن ٹی وی دیکھنا نہیں چھوڑتے، اورپردہ بھی نہیں کرتے ہیں۔ میرے والد صاحب انھیں ٹی وی دیکھنے کے لیے کبھی کبھی منع کرتے ہیں، مگر میری والدہ اور بہن ٹی وی دیکھ رہی ہیں اوربنا پردہ کے گھر کے باہر جاتی ہیں۔ وہ لوگ اپنی زندگی اپنی مرضی سے جینا چاہتے ہیں۔ زیادہ سمجھانے سے گھر میں لڑائی ہوتی ہے۔ (۱)میرا سوال یہ ہے کہ میں اپنی بیوی کو ٹی وی نہ دیکھنے کے لیے سمجھاتا ہوں تو وہ کہتی ہے کچھ وقت والدین کے ساتھ گزارنے کی نیت سے ان کے ساتھ بیٹھ جاتی ہوں تاکہ وہ لوگ اس سے الگ نہ ہوں۔ میں کیا کروں، میں بہت پریشان رہتا ہوں کیا کروں سمجھ میں نہیں آرہا ہے؟ رہبری فرمائیں او رمیرے گھر والوں کے لیے اور میری بیوی اور میرے لیے خاص طور سے دعا کی درخواست ہے۔

    سوال: (۱) میری ابھی جلد ہی شادی ہوئی ہے، میری بیوی گاؤں کی رہنے والی ہے، وہ نمازی اور پردہ کرنے والی ہے۔ میں میرے والدین اور دو بہنوں کے ساتھ رہتا ہوں۔ میری دونوں بہنیں پردہ نہیں کرتی ہیں۔ ایک بہن نماز بھی پڑھتی ہے۔ ٹی وی میری والدہ اور بہن دیکھتی ہیں۔ میں نہیں چاہتا کہ میری بیوی ٹی وی دیکھے اور بے پردہ رہے۔ گھر والوں کو شادی کے پہلے بھی بہت سمجھا چکا ہوں ،لیکن ٹی وی دیکھنا نہیں چھوڑتے، اورپردہ بھی نہیں کرتے ہیں۔ میرے والد صاحب انھیں ٹی وی دیکھنے کے لیے کبھی کبھی منع کرتے ہیں، مگر میری والدہ اور بہن ٹی وی دیکھ رہی ہیں اوربنا پردہ کے گھر کے باہر جاتی ہیں۔ وہ لوگ اپنی زندگی اپنی مرضی سے جینا چاہتے ہیں۔ زیادہ سمجھانے سے گھر میں لڑائی ہوتی ہے۔ (۱)میرا سوال یہ ہے کہ میں اپنی بیوی کو ٹی وی نہ دیکھنے کے لیے سمجھاتا ہوں تو وہ کہتی ہے کچھ وقت والدین کے ساتھ گزارنے کی نیت سے ان کے ساتھ بیٹھ جاتی ہوں تاکہ وہ لوگ اس سے الگ نہ ہوں۔ میں کیا کروں، میں بہت پریشان رہتا ہوں کیا کروں سمجھ میں نہیں آرہا ہے؟ رہبری فرمائیں او رمیرے گھر والوں کے لیے اور میری بیوی اور میرے لیے خاص طور سے دعا کی درخواست ہے۔

    جواب نمبر: 23098

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل):992=265-6/1431

    آپ کی بیوی کی بات اپنی جگہ صحیح اور درست ہے، البتہ آپ اپنی بیوی سے یہ کہہ دیں کہ اگر اس کو میرے والدین سے ملاقات کرنا ہو اور ان کے ساتھ کچھ وقت گذارنا ہو تو ایسے وقت میں جایا کرے جس وقت آپ کے گھر والے ٹی وی دیکھنے میں مشغول نہ ہوں۔ایسے وقت میں ہرگز نہ جائے جس وقت آپ کے گھروالے ٹی وی دیکھنے میں مشغول ہوں کیونکہ اگر آپ کی اہلیہ کو ٹی وی کی عادت پڑگئی تو پھر اس عادت کو چھڑانا دشوار ہوجائے گا۔ آپ کی اہلیہ کا جس وقت آپ کے گھروالے ٹی وی دیکھ رہے ہوں اس وقت جانا اور انھیں کے ساتھ ٹی وی دیکھنا شروع کردینا اور پوچھنے پر وقت گذارنے کا بہانہ کردینا شیطانی دھوکہ ہے، شیطان آہستہ آہستہ لوگوں کو گناہ میں مبتلا کرتا ہے اس لیے آپ اپنی اہلیہ کی اس بات کو قطعاً قبول نہ کریں اور اگر کسی جگہ ”ٹی وی اور عذاب قبر نامی“ کتاب مل جائے تو آپ اپنے گھر والوں کو مطالعہ کے لیے دیدیں، ان شاء اللہ اس سے ان کے احوال میں تبدیلی آنی شروع ہوجائے گی، اللہ تعالیٰ آپ اور آپ کی اہلیہ اور تمام اہل خانہ کو سیدھے راستے کی توفیق عطا فرمائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند