• عقائد و ایمانیات >> دعوت و تبلیغ

    سوال نمبر: 22845

    عنوان:  میرا نام کاشف ہے اور سول انجینئر کا طالب علم ہوں ، یہ کورس تقریبا پورا ہونے والاہے۔میری تاریخ پیدائش01/11/1987 ہے ۔ بچپن میں کئی مرتبہ میں نے قوم لوط والی حرکت کرلی تھی۔ 1997-1998 میں اور اس کے عرصے بعدتک میں شہوت کے ساتھ دیکھنا پسند کرتا تھا۔ اب میں اپنی ان حرکتوں پرنادم ہوں اور تبلیغی جماعت سے بھی جڑ گیا ہوں۔ میری موجودہ حالت کے بارے میں شریعت کیا کہتی ہے؟میں جانتا ہوں کہ جو ایسا کام کرے، تو فاعل اور مفعول کو قتل کردیا جانا چاہئے۔اب میں کیا کروں اور میرے بارے میں شریعت کیا کہتی ہے؟ تاکہ میں روز قیامت اپنے گناہوں سے پاک رہوں؟ (۲) مشت زنی کے بارے میں شریعت میں کیا حکم ہے؟

    سوال:  میرا نام کاشف ہے اور سول انجینئر کا طالب علم ہوں ، یہ کورس تقریبا پورا ہونے والاہے۔میری تاریخ پیدائش01/11/1987 ہے ۔ بچپن میں کئی مرتبہ میں نے قوم لوط والی حرکت کرلی تھی۔ 1997-1998 میں اور اس کے عرصے بعدتک میں شہوت کے ساتھ دیکھنا پسند کرتا تھا۔ اب میں اپنی ان حرکتوں پرنادم ہوں اور تبلیغی جماعت سے بھی جڑ گیا ہوں۔ میری موجودہ حالت کے بارے میں شریعت کیا کہتی ہے؟میں جانتا ہوں کہ جو ایسا کام کرے، تو فاعل اور مفعول کو قتل کردیا جانا چاہئے۔اب میں کیا کروں اور میرے بارے میں شریعت کیا کہتی ہے؟ تاکہ میں روز قیامت اپنے گناہوں سے پاک رہوں؟ (۲) مشت زنی کے بارے میں شریعت میں کیا حکم ہے؟

    جواب نمبر: 22845

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د):878=713-6/1431

    اللہ تعالیٰ ستار العیوب اور غفار الذنوب ہیں اس لیے بندوں کے گناہوں کی پردہ پوشی فرماتے ہیں اور انسانوں سے بھی اس بات کو پسند فرماتے ہیں کہ وہ پردہ پوشی کریں خواہ اپنی ہی برائی اور عیب کیوں نہ ہو لیکن اگر گناہ ہوجانے کے بعد سچی توبہ کرلے ایسی توبہ جس میں پچھلے گناہ پر ندامت اور شرمندگی ہو اور آئندہ کے لیے پختہ ارادہ ہو کہ اب کبھی یہ گناہ نہیں کریں گے، بندہ سچی توبہ کرلیتا ہے تو اس کے گناہ معاف ہوجاتے ہیں اور گناہوں سے وہ ایسا پاک وصاف ہوجاتا ہے جیسے آج ہی پیدا ہوا ہو۔ لہٰذا آپ صدق دل سے توبہ کرلیں دو رکعت صلاة التوبہ پڑھ کر اللہ تعالیٰ سے معافی مانگیں پھر پچھلے گناہوں کو مت سوچیں یاد آئے تو توجہ ادھر سے ہٹالیں۔ بس آپ کے لیے اس وقت یہی حکم ہے۔ 
    (۲) مشت زنی گناہ کبیرہ ہے، صحت کے لیے انتہائی نقصان دہ ہے، آدمی شادی کے لائق نہیں رہ جاتا اس لیے اس کے قریب نہ جائیں جو کبھی خیال آئے تو کسی کام میں اپنے کو مشغول کرلیں، حدیث میں ہے ناکح الید ملعون ہاتھ کے ذریعہ نکاح (اخراج منی) کرنے والا ملعون ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند