عقائد و ایمانیات >> دعوت و تبلیغ
سوال نمبر: 20736
کبھی میں سڑک پر چلتے ہوئے ذکرکرتاہوں، کبھی ایساہوتاہے کہ موزک بجتی ہے، لیکن میں اپنے کانوں میں انگلی نہیں ڈالتاہوں، پاس سے عورتیں گذرتی ہیں جو صحیح سے پردہ میں نہیں ہوتی ہیں۔، میں ان کو نہ دیکھنے کی کوشش کرتاہوں مگر یہ ہر وقت ممکن نہیں ہے، ہر وقت نگاہ رکھنا مشکل ہے، کیا ان حالات میں ذکر کرنا مفیدہے؟یا گناہ کی بات ہے؟
کبھی میں سڑک پر چلتے ہوئے ذکرکرتاہوں، کبھی ایساہوتاہے کہ موزک بجتی ہے، لیکن میں اپنے کانوں میں انگلی نہیں ڈالتاہوں، پاس سے عورتیں گذرتی ہیں جو صحیح سے پردہ میں نہیں ہوتی ہیں۔، میں ان کو نہ دیکھنے کی کوشش کرتاہوں مگر یہ ہر وقت ممکن نہیں ہے، ہر وقت نگاہ رکھنا مشکل ہے، کیا ان حالات میں ذکر کرنا مفیدہے؟یا گناہ کی بات ہے؟
جواب نمبر: 20736
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ھ): 604=470-4/1431
ایسے خطرناک ماحول میں دل و دماغ، فکر ونظر کی حفاظت کرلینا بے حد فوائد وبرکات اور بے شمار اجر وثواب کا موجب ہے، زبان سے سراً یا قدرے جہراً ذکر اللہ بالخصوص استغفار میں اپنے آپ کو مشغول رکھنا اوصافِ حسنہ میں سے ہے، گناہوں سے نہ بچنے پر دنیا میں وبال اور آخرت میں عذاب او رجہنم میں شدائد کا، دل میں استحضار کرنا یا اس کی سعی کرنا ایسے پرفتن وقت میں بہت مفید ہے، جہاں گناہ کا ماحول نہ ہو، وہاں بچ جانا بڑا کمال نہیں بلکہ جن مواقع میں گناہوں کے ارتکاب کر گذرنے میں دنیاوی کوئی رکاوٹ نہ ہو، ان میں محض اللہ پاک کے ڈر سے اپنے آپ کو بچالینا بڑا کمال ہے، جو آدمی کو صدّیقین کے مرتبہ تک پہنچادیتا ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند