• عقائد و ایمانیات >> دعوت و تبلیغ

    سوال نمبر: 172501

    عنوان: دوسروں کو تبلیغ کروں یا پہلے علم حاصل کرکے اپنی اصلاح کرواؤں؟

    سوال: میں نے یہ سوال چھ دن پہلے بھی پوچھا تھا مگر جواب نہیں آیا۔اب دوبارہ کر رہا ہوں۔مہربانی فرما کر اس کا جواب عنایت فرمائیں ۔میرا سوال یہ ہے کہ س) میں گھر والوں،رشتہ داروں اور ساتھیوں کو جتنا مجھے علم ہے کم از کم اس علم کی تبلیغ کرنا چاھتا ہوں مثلا نماز،روزہ وغیرہ ۔مجھے یہ پریشانی ہے کہ آیا میں دوسروں کو تبلیغ کروں یا پہلے علم حاصل کرکے خود کی مولانا مظہر بن اختر (د۔ب) سے اپنی اصلاح کرواؤں؟ مجھے کیا کرنا چاھیے؟ رہنمائی فرمائیں ۔ابھی میں مولانا (د۔ب ) سے بیعت نہیں ہوا بلکہ ابھی ہونا ہے۔

    جواب نمبر: 172501

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1220-1064/D=12/1440

    خود عمل پیرا ہونے کے ساتھ اپنے اصلاح کی کوشش کرتے رہنا (خواہ بیعت کے ذریعہ ہو یا اصلاحی تعلق کے ذریعہ) اور اس کے ساتھ گھر کے افراد کو دین کی ضروری باتوں کی تعلیم و تبلیغ کرتے رہنا سب ایک ساتھ بھی جاری رکھا جاسکتا ہے۔ کیونکہ گھر والوں کی تعلیم و تبلیغ رشتہ کے قرب کے اعتبار سے اہم فالاہم ہے۔ ہاں دوسرے رشتہ داروں اور ساتھیوں کی تعلیم و تبلیغ پر اپنے اصلاح کی تکمیل کو مقدم کیا جاسکتا ہے۔ لیکن ضروری اور بنیادی باتوں کی طرف انہیں بھی متوجہ کرنے میں حرج نہیں بلکہ بہتر ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند