• عقائد و ایمانیات >> دعوت و تبلیغ

    سوال نمبر: 148397

    عنوان: كیا فضائل اعمال اور فضائل صدقات میں شركیہ عقائد ہیں ؟

    سوال: فضائل اعمال اور فضائل صدقات میں ضعیف احادیث ہیں اور کچھ شرکیہ عقائد اور واقعات ہیں ایسا میں نے کئی علماء اکرام سنا بھی ہے جب کہ فضائل صدقات میں صحفہ نمبر ۶۶۰ پر ایک واقعہ میں نے پڑھا بھی ہے لیکن سب علماء اکرام نے تبلیغ اور اصلاح کے عمل کو افضل عمل ہی بتایا ہے ۔لیکن کیا ان کتابوں کو قرآن مجید یا صحیح بخاری اور صحیح مسلم جیس کتاب کو اہمیت دینا کیسا ہے ۔ِ خیراً کثیرا

    جواب نمبر: 148397

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 511-526/SN=5/1438

    ”ضعیف احادیث“ تو ترمذی، ابوداوٴد، ابن ماجہ وغیرہ میں بھی ہیں، حالانکہ یہ کتابیں بھی پڑھی پڑھائی جاتی ہیں، ”ضعیف احادیث“ مطلقاً ناقابلِ عمل ہوں یہ تو کسی نے نہیں لکھا، اگر آپ کے نزدیک ”فضائل اعمال“ اور ”فضائل صدقات“ میں کچھ ایسی ”ضعیف احادیث“ ہوں جن پر محدثین کے اصول کے مطابق فضائل اعمال کے باب میں بھی اعتماد نہیں کیا جاسکتا ہے تو ان کی نشان دہی مع وجہ کرکے سوال کریں، اسی طرح اِن کتابوں میں جو شرکیہ عقائد و واقعات آپ کے نزدیک ہوں وجہِ شرک کی وضاحت کے ساتھ ان کی نشان دہی (بعینہمتن کے ساتھ) کریں، پھر ان شاء اللہ اس پر غور کیا جائے گا، ”فضائل اعمال“ اور ”فضائل صدقات“ کو قرآنِ کریم یا بخاری مسلم وغیرہ پر قطعاً اہمیت نہیں دی جاتی، یہ تو قرآن کریم کی آیتوں نیز بخاری ، مسلم اور دیگر کتبِ حدیث سے منتخب روایتوں پر مشتمل کتابیں ہیں، ان میں موضوع سے متعلق آیتیں اور احادیث جمع کردی گئی ہیں؛ اس لیے بہ غرضِ اصلاح ان کتابوں (فضائل اعمال اور فضائل صدقات) کو پڑھنے میں شرعاً کوئی حرج نہیں ہے۔ 


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند