• عقائد و ایمانیات >> دعوت و تبلیغ

    سوال نمبر: 13716

    عنوان:

    پہلے مجھے بدعت کے بارے میں بتائیں کہ بدعت کسے کہتے ہیں، پھر میرا دوسرا سوال یہ ہے کہ موجودہ دعوت وتبلیغ کا کام جو کہ بسترہ لے کر رائے ونڈ کو جاتے ہیں پھر ادھر سے کوئی چلہ کوئی چار ماہ کوئی سال وغیرہ کو نکلتے ہیں، کیا یہ سب کچھ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا ہے؟ یا یہ بدعت تو نہیں ہے یعنی یہ وقت کا تعین یعنی چلہ چار مہینے وغیرہ۔ اور اگر ایک صاحب اپنے ہی علاقے میں کسی کو خیر و نصیحت کرتا ہو تو کیا اس کو بھی ضروری ہے کہ وہ بھی اس جماعت والوں کے ساتھ نکلے اور کیا مسلمانوں کو اس طرح دعوت وتبلیغ دینا شریعت کے مطابق ہے۔ برائے مہربانی مجھے اچھے طریقے سے جواب عطا فرمائیں، تاکہ اگر واقعی شرعی لحاظ سے یہ طریقہ ٹھیک ہو تو پھر کہیں ہم اس کاخیر سے نہ رہ جائیں۔

    سوال:

    پہلے مجھے بدعت کے بارے میں بتائیں کہ بدعت کسے کہتے ہیں، پھر میرا دوسرا سوال یہ ہے کہ موجودہ دعوت وتبلیغ کا کام جو کہ بسترہ لے کر رائے ونڈ کو جاتے ہیں پھر ادھر سے کوئی چلہ کوئی چار ماہ کوئی سال وغیرہ کو نکلتے ہیں، کیا یہ سب کچھ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا ہے؟ یا یہ بدعت تو نہیں ہے یعنی یہ وقت کا تعین یعنی چلہ چار مہینے وغیرہ۔ اور اگر ایک صاحب اپنے ہی علاقے میں کسی کو خیر و نصیحت کرتا ہو تو کیا اس کو بھی ضروری ہے کہ وہ بھی اس جماعت والوں کے ساتھ نکلے اور کیا مسلمانوں کو اس طرح دعوت وتبلیغ دینا شریعت کے مطابق ہے۔ برائے مہربانی مجھے اچھے طریقے سے جواب عطا فرمائیں، تاکہ اگر واقعی شرعی لحاظ سے یہ طریقہ ٹھیک ہو تو پھر کہیں ہم اس کاخیر سے نہ رہ جائیں۔

    جواب نمبر: 13716

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 991=937/ب

     

    جو کام قرآن وحدیث سے ثابت نہ ہو اسے دین اور ثواب کا کام سمجھ کر کیا جائے او رنہ کرنے والوں پر ملامت کی جائے، اسے بدعت کہتے ہیں۔ دعوت وتبلیغ کرنا تو فرض ہے، قرآن سے بھی ثابت ہے، اور حدیث سے بھی ثابت ہے، تمام انبیائے کرام اور صحابہٴ کرام کے عمل سے بھی ثابت ہے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ سے لے کر آج تک یہ کام ہوتا رہا ہے۔ البتہ تبلیغ ودعوت کا طریقہ شریعت نے متعین نہیں کیا، تبلیغی جماعت جس طریقہ پر کام کررہی ہے یہ بھی درست ہے، مدارس دینیہ میں تعلیم وتربیت جو ہورہی ہے، یہ بھی درست ہے، خانقاہوں میں بیٹھ کر بزرگان دین سے جو اصلاح نفس اور تربیت حاصل کرتے ہیں وہ بھی درست ہے۔ جو لوگ کتابیں، پمفلٹ لکھ کر اور تقریر کرکے لوگوں کو دین کی باتیں بتاتے ہیں، یہ بھی درست ہے، ہرشخص پر چلہ میں نکلنا ضروری نہیں، کسی علاقہ میں کوئی خیر اور ہدایت کی باتیں بتاتا ہے یہ بھی دعوت وتبلیغ ہے یہ سب خالص دین کے کام ہیں۔ البتہ عوام کی اصلاح عموماً گھر پر رہ کر نہیں ہوپاتی، اس لیے اپنے تجربہ کی وجہ سے چلہ میں بھیجا جاتا ہے، جماعت والے اپنا مال اپنی جان اپنا وقت لگاکر دین سیکھنے اور سکھانے کے لیے جاتے ہیں۔ یہ تو بہت اچھا طریقہ ہے۔ اس کا فائدہ بھی ساری دنیا میں ظاہر ہے۔ شرعی لحاظ سے یہ طریقہ بھی ٹھیک ہے، آپ بھی اس میں شوق سے حصہ لیں۔ آپ کو خود دین کی مٹھاس معلوم ہوجائے گی، اوراس کے نتائج بہت عمدہ دین داری کی شکل میں ظاہر ہوں گے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند