معاشرت >> لباس و وضع قطع
سوال نمبر: 7428
ہمارے یہاں امام کے لیے پگڑی یا رومال باندھنے کو لازم سمجھا جاتا ہے۔ اگر کوئی صرف ٹوپی پہن کر نماز پڑھائے تو اس پر لوگ ناراض ہوتے ہیں۔ کیا امام کے لیے اس طرح ٹوپی یا رومال باندھنے کو لازم سمجھنا صحیح ہے؟
ہمارے یہاں امام کے لیے پگڑی یا رومال باندھنے کو لازم سمجھا جاتا ہے۔ اگر کوئی صرف ٹوپی پہن کر نماز پڑھائے تو اس پر لوگ ناراض ہوتے ہیں۔ کیا امام کے لیے اس طرح ٹوپی یا رومال باندھنے کو لازم سمجھنا صحیح ہے؟
جواب نمبر: 7428
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1505=1421/ د
امام صاحب کے لباس میں پگڑی (عمامہ) شامل ہے، ہمہ وقت وہ باندھتے ہیں تو بغیر عمامہ کے نماز پڑھانا مکروہ تنزیہی ہے، اور جن کے لباس میں عمامہ شامل نہ ہو یعنی بازار اور محفلوں میں وہ بغیر عمامہ بھی چلے جاتے ہوں تو بغیر عمامہ نماز پڑھانا مکروہ نہیں ہے، عمامہ باندھ کر نماز پڑھانا مستحب ہے، لیکن کبھی کبھی نہ باندھا جائے تاکہ عوام اس کو لازم وضروری نہ سمجھیں۔ بغیر ٹوپی کے نماز پڑھانا بے ادبی ہے اور مکروہ ہے، اور بطور اہانت کے ترک کرنا سخت مکروہ ہے۔ لہٰذا صرف ٹوپی پہن کر نماز پڑھانے والے سے لوگوں کا ناراض ہونا ، عمامہ کو لازم سمجھنا غلط ہے۔ اس لیے کبھی کبھی بغیر عمامہ کے صرف ٹوپی پہن کر بھی نماز پڑھادینا چاہیے، لوگوں کو اس پر ناراض نہ ہونا چاہیے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند