معاشرت >> لباس و وضع قطع
سوال نمبر: 57477
جواب نمبر: 57477
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 381-414/L=4/1436-U لڑکیوں کے کان اور ناک سوراخ کرانے کی گنجائش ہے، لڑکیوں کے کان سوراخ کرانے کا عمل عہد اول سے بغیر کسی نکیر کے رائج ہے، ولا بأس بثقب أذن الطفل لأنہم کانوا یفعلون ذلک في الجاہلیة ولم ینکر علیہم ذلک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (خانیة علی ہامش الہندیة: ۳/۴۱۰) وفي الدر المختار: قلت: وہل یجوز الخرام في الأنف لم أرہ (در مختار) وفي الشامی: قولہ لم أرہ قلت: إن کان مما یتزین النساء بہ کما ہو في بعض البلاد فہو فیہا کثقب القرط اھ ط وقد نص الشافعیة علی جوازہ (شامي: ۹/۶۰۲)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند