• معاشرت >> لباس و وضع قطع

    سوال نمبر: 57041

    عنوان: اسلام میں ایک مشت کے بقدر داڑھی رکھنا واجب وضروری ہے

    سوال: (۱) میں دبئی میں رہتاہوں، میرے سوالات ہیں: (۱) یہاں کچھ مسجد میں امام کی داڑھی نہیں ہے ، کیا ان کے پیچھے نماز ہوسکتی ہے؟ (۲) میں اپنی ظہر کی نماز اپنے دوپہر کے کھانے کے وقت پڑھتاہوں، اور مسجد میں جا کر وہاں جماعت کرا دیتاہوں یا اگر پہلے سے ہی کوئی شخص جماعت کرا رہا ہوں تو اس میں شامل جاتاہوں، یہ یہاں عموماً ہوتاہے کہ امام کی جماعت کے بعد کافی لوگ ایک کے بعد ایک اپن اپنی جماعت بنالیتے ہیں تو کیا ایسی جماعت کرلینا صحیح ہے؟ کیوں کہ یہاں پر ہر مسجد میں نماز کا ایک ہی وقت ہے، ہندوستان کی طرح یہاں ایسا نہیں ہے کہ الگ الگ مسجد میں الگ الگ وقت پرنماز ہو۔ براہ کرم، قرآن وحدیث کی روشنی میں یا شریعت کے حساب سے بتائیں کہ کیا ایسا کرنے میں کوئی حرج ہے؟

    جواب نمبر: 57041

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 172-189/N=3/1436-U (۱) اسلام میں ایک مشت کے بقدر داڑھی رکھنا واجب وضروری ہے، اس سے کم پر کاٹنا یا مونڈنا دونوں ناجائز ہیں اور اس کا مرتکب فاسق ہے اور فاسق کے پیچھے نماز مکروہ تحریمی ہے، یعنی: نماز ہوجاتی ہے البتہ ثواب کے اعتبار سے ناقص ہوتی ہے۔ (۲) مسجد محلہ میں جماعت ثانیہ یا ثالثہ مکروہ ہے،نیز اس میں جماعت کا ثواب نہیں ملتا؛ بلکہ ارتکاب کراہت کا گناہ ہوتا ہے؛ لہٰذا اصل جماعت ہوجانے کے بعد آنے والے حضرات یا تو مسجد شرعی کی حدود سے باہر جماعت کریں یا سب لوگ اپنی اپنی نماز پڑھیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند