• معاشرت >> لباس و وضع قطع

    سوال نمبر: 5521

    عنوان:

    احناف کے مطابق نماز پڑھتے ہوئے شلوار یا پینٹ کے پائچوں کو یا نیفوں کو اڑسانا یا موڑنا کیسا ہے؟ کیا پائچے اوپر رکھنے کا حکم نماز کے لیے خاص ہے یا ہر حالت میں ؟ اور جو تکبر سے نیچے نہ کرے بلکہ عام لباس جیسے اب ہوگیا ہے کہ عام طور پر پینٹ وغیرہ سے ٹخنے بند ہوتے ہیں پھر نماز میں لوگ ان کو موڑ کر اوپر چڑھا لیتے ہیں جو نفاست اور ادب کے خلاف بھی لگتا ہے کہ کسی دنیا دار کے سامنے بھی ایسے نہیں جایا جاتا، پھر اللہ کی بارگاہ میں حاضری کے وقت ایسا کرنا کیا صحیح ہے؟ اکثر مولوی حضرات سختی سے لازمی طور پرپائچہ موڑواتے ہیں اور نہ کرنے والوں کو لعن طعن کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ فقہ حنفی کے مطابق اس کا کیا حکم ہے؟

    سوال:

    احناف کے مطابق نماز پڑھتے ہوئے شلوار یا پینٹ کے پائچوں کو یا نیفوں کو اڑسانا یا موڑنا کیسا ہے؟ کیا پائچے اوپر رکھنے کا حکم نماز کے لیے خاص ہے یا ہر حالت میں ؟ اور جو تکبر سے نیچے نہ کرے بلکہ عام لباس جیسے اب ہوگیا ہے کہ عام طور پر پینٹ وغیرہ سے ٹخنے بند ہوتے ہیں پھر نماز میں لوگ ان کو موڑ کر اوپر چڑھا لیتے ہیں جو نفاست اور ادب کے خلاف بھی لگتا ہے کہ کسی دنیا دار کے سامنے بھی ایسے نہیں جایا جاتا، پھر اللہ کی بارگاہ میں حاضری کے وقت ایسا کرنا کیا صحیح ہے؟ اکثر مولوی حضرات سختی سے لازمی طور پرپائچہ موڑواتے ہیں اور نہ کرنے والوں کو لعن طعن کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ فقہ حنفی کے مطابق اس کا کیا حکم ہے؟

    جواب نمبر: 5521

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 703/ ب= 595/ ب

     

    ہرحالت میں مردوں کے لیے پائجامہ کا ٹخنوں سے اوپر ہونا ضروری ہے، ٹخنوں کے نیچے پائجامہ پہننے کے سلسلہ میں سخت ممانعت وارد ہوئی ہے ما أسفل الکعبین من الإزار في النار ٹخنوں سے نیچے والا حصہ جہنم میں جائے گا۔ ایک مسلمان کے لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اسوئہٴ حسنہ کو نمونہ بنانا چاہیے، نیز یہ کہ آپ جو بھی حکم دیں گے وہ نفاست کے عین مطابق ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند