• معاشرت >> لباس و وضع قطع

    سوال نمبر: 2207

    عنوان:

    قرآن و حدیث کی روشنی میں آیت اور حدیث کے ساتھ جواب مرحمت فرمائیں کہ اسلام میں داڑھی اور مونچھ کا کیاحکم ہے؟

    سوال:

    قرآن و حدیث کی روشنی میں آیت اور حدیث کے ساتھ جواب مرحمت فرمائیں کہ اسلام میں داڑھی اور مونچھ کا کیاحکم ہے؟

    جواب نمبر: 2207

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 882/ د= 844/ د

     

    داڑھی رکھنا واجب اور ایک مٹھی سے زائد کٹانا حرام گناہ کبیرہ ہے احادیث میں داڑھی کے بڑھانے کا تاکیدی حکم آیا ہے: ابن عمر -رضی اللہ عنہ- روایت جس کو بخاری اور مسلم نے روایت کیا ہے اس میں خالفو المشرکین اوفروا اللحی واعفوا الشوارب کے الفاظ ہیں۔ تغییر خلق اللہ کے جن افعال پر حدیث میں لعنت بھیجی گئی ہے اور اس کو شیطان کا اتباع قرآن پاک میں کہا گیا ہے، داڑھی منڈانا یا کٹانا اس میں داخل ہے کیونکہ اس میں تغییر خلق اللہ کے معنی زیادہ پائے جاتے ہیں: عن عبد اللہ بن مسعود قال لعن اللہ الواشمات والمستوشمات والمتمصات والتفلجات للحسن المغیرات خلق اللہ متفق علیہ رواہ في المشکوة: ج۲ ص۳۸۱ قرآن پاک میں ہے وَلَآمُرَنَّہُمْ فَلَیُغَیِّرُنَّ خَلْقَ اللّٰہِ وَمَنْ یَّتَّخِذِ الشَّیْطٰنَ وَلِیًّا مِّنْ دُوْنِ اللّٰہِ فَقَدْ خَسِرَ خُسْرَانًا مُّبِیْنًا (الآیة) مونچھ کو چھوٹی کرنا سنت ہے اور بڑی مونچھیں رکھنا مکروہ تحریمی ہے۔ چنانچہ حدیث میں احفوا الشوارب اور دوسری روایت میں أنھکوا الشوارب کے الفاظ آئے ہیں جس کے معنی کاٹنے میں مبالغہ کرنا یعنی خوب اچھی طرح کاٹ کر برابر کردینا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند