• معاشرت >> لباس و وضع قطع

    سوال نمبر: 166373

    عنوان: بڑی مونچھ رکھنا جائز ہے یا نہیں؟

    سوال: بڑی مونچھ رکھنا جائز ہے یا نہیں؟کیا حکم ہے اس کا ؟ اور بڑی مونچھ پر کچھ وعیدیں ہوں تو وہ با حوالہ ترجمہ کے ساتھ بتائیں ، آپ کا احسان ہوگا۔

    جواب نمبر: 166373

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 307-268/H=3/1440

    اس طور پر بڑی بڑی مونچھیں رکھنا جس سے غیر مسلموں کے ساتھ مشابہت ہوتی ہو، جائز نہیں۔ من تشبہ بقوم فہو منہم (الحدیث) (رواہ) أبوداوٴد) کہ جو آدمی کسی دوسری قوم کے ساتھ مشابہت اختیار کرے گا، اس کا انجام اسی قوم کے ساتھ ہوگا۔ احادیث مبارکہ میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے داڑھی بڑھانے اور مونچھیں تراشنے کا حکم فرمایا ہے، اور مشرکین و یہود کی اس سلسلے میں مخالفت کا بھی حکم فرمایا ہے۔

    روی البخاری في صحیحہ عن ابن عمر رضی اللہ عنہما قال قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم انہکوا الشوارب واعفوا اللحی ۔ وفي روایة مسلم جزّوا الشوارب وأرخوا اللحی وخالفوا المجوس، وفي روایة الطحاوی لاتشبہوا بالیہود (وجوب ایفاء اللحیة للشیخ زکریا رحمہ اللہ الکاندھلوی، ص: ۱۱)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند