• معاشرت >> لباس و وضع قطع

    سوال نمبر: 155464

    عنوان: کیا سر کے بال کم زیادہ کاٹنا جائز ہے؟

    سوال: حضرت مفتی صاحب! کیا سر کے بال کم زیادہ کاٹنا جائز ہے؟ یا اس میں مشابہت کا اعتبار یا تمام بال کہیں سے بھی کم زیادہ کاٹیں جائز ہے یا نہیں؟ (۲) داڑھی کے بال صاف کرنا اور خط رکھنا ایک مشت سے کم دونوں میں برابر گناہ ہے یا کم زیادہ؟ اور دونوں فاسق ہیں یا نہیں؟ (۳) ایک مشت دو انگلی سے زیادہ داڑھی رکھنا کیسا ہے؟

    جواب نمبر: 155464

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:113-91/M=2/1439

    (۱) سر کے بال کٹوانے کا درست طریقہ یہ ہے کہ ہرطرف سے برابر کٹوائے جائیں، از راہِ فیشن کہیں سے کم کہیں سے زیادہ کٹوانا خلاف سنت اور برا ہے، حدیث میں فرمایا گیا ہے کہ احلقوا کلہ أو اترکوہ کلہ یعنی پورا حلق کراوٴ یا پورا چھوڑدو، آدھے سر کا حلق اور آدھے میں بال رکھنا منع ہے۔

    (۲) دونوں فاسق ہیں اور خلاف سنت داڑھی رکھنے کے گناہ میں دونوں برابر ہیں صرف انیس بیس کا فرق ہے۔

    (۳) ایک مشت سے زائد ڈاڑھی رکھنا جائز ہے اور زائد حصے کو کٹوانے کی بھی اجازت ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند