• عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت

    سوال نمبر: 150731

    عنوان: کیا سرمہ لگانا دن کے وقت مکروہ ہے ؟

    سوال: کیا سرمہ لگانا دن کے وقت مکروہ ہے ؟ برہے مہربانی مفصل اور مدلل کیجئے ۔ اور مسجد میں جماعت کے بعد دوسری جماعت کرنا کیسا ہے ؟ مدلل اور مفصل بیان کیجئے ۔

    جواب نمبر: 150731

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 902-1018/sn=9/1438

    (۱) جائز ہے، مکروہ نہیں ہے، (البتہ سرمہ رات میں لگانا سنت ہے(ن)) مزید تفصیل اور دلائل کے لیے احسن الفتاوی (۸/ ۲۶۵، ط: دارالاشاعت) میں شامل رسالہ ”الاکتحال للرجال“ کا مطالعہ کریں۔

    (۲) اگر یہ مسجد مسجد طریق نہیں ہے تو اس میں جماعت ثانیہ کرنا مکروہ ہے۔ المعجم الأوسط للطبراني میں ہے؛ أن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم أقبل من نواحي المدینة یرید الصلاة فوجد الناس قد صلَّوا، فمال إلی منزلہ فجمع أہلہ فصلّی بہم (رقم: ۴۶۰۱) اسی طرح مدونہ کبری میں ہے: عن عبد الرحمن بن المجبر قال: دخلت مع سالم بن عبد اللہ مسجد الجمعة وقد فرغوا من الصلاة فقالوا: ألا تجمع الصلاة؟ فقال سالم: لا تجمع صلاة واحدة فی مسجد واحد مرتین․ (إعلاء السنن: ۴/۲۸۰، ط: إدارة العلوم الإسلامیة، کراچی) یہ اور اس طرح کی دیگر نصوص سے علمائے احناف نے جماعتِ ثانیہ کو مکروہ کہا ہے۔ تفصیل کے لیے ا علاء السنن بدائع الصنائع اورامداد الفتاوی وغیرہ کا مطالعہ کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند