• معاشرت >> لباس و وضع قطع

    سوال نمبر: 148295

    عنوان: بالوں کی سفیدی دور کرنے کے لیے مصنوعی کلر لگانا؟

    سوال: (۱) میری عمر ۳۱/ سال ہے اور میں غیر شادی شدہ ہوں، جلد ہی شادی کرنے والا ہوں ان شاء اللہ۔ میرے سر کے بال، مونچھ اور داڑھی کے بال سفید ہونا شروع ہوگئے ہیں، ان سفید بالوں کو ختم کرنے کے لیے کیا میں مصنوعی کلر (کالا کے علاوہ) دوسرا کلر حنا مہدی استعمال کرسکتا ہوں؟ مجھے شبہ ہے کہ ان کلروں سے بالوں پر پرت جم جاتی ہے جیسے نیل پالش۔ ان کلر میں امونیا(ammonia)، پی پی ڈی(PPD) اور الکوحل ملے ہوئے ہوتے ہیں، اس طرح کے کیمیکل ہونے کی وجہ سے کیا ہمارا غسل اور وضو صحیح ہوگا؟ کیا اسلام میں اس طرح کی چیزوں کا استعمال صحیح ہے ؟ (۲) کچھ کمپنیوں کے متعلق یہ ذکر ہے کہ وہ ان مذکورہ بالا کیمیکل کا استعمال نہیں کرتی ہیں، کیسے ہم ان کے بارے میں یقین کریں؟ (۳) میں اپنے سفید بالوں کو ختم کرنا چاہتا ہوں لیکن حنامہدی کے بغیر۔ (۴) برائے مہربانی مجھے کچھ اچھے پروڈکٹ(مصنوعات) کے بارے میں رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 148295

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 612-568/SN=5/1438

    (۱) کالا کے علاوہ دیگر مصنوعی کلر کا استعمال کرنا فی نفسہ جائز ہے بہ شرطے کہ تہ نہ جمتی ہو، تہ جمتی ہے یا نہیں؟ اس کا اندازہ کسی دھاگا یا جانور کے بال پر ہلکا سا لگا کر کرسکتے ہیں، رہا ”الکوحل“ تو اس کی وجہ سے عدم جواز کا حکم نہ لگے گا؛ کیونکہ علماء نے ضرورت اور ابتلاء کی وجہ سے اس طرح کے الکوحل کے پاک ہونے کا حکم کیا ہے؛ رہی ”امونیا“ اور ”پی پی ڈی“ تو ان کی حقیقت سے ہم واقف نہیں ہیں۔

    (۲) کمپنی کے دعوی پر اعتماد کرتے ہوئے ان مصنوعات کا استعمال کرسکتے ہیں۔

    (۴) ہمیں بے غبار ”مصنوعات“ کی معلومات نہیں ہیں، معلوم نہیں آپ ”مہندی“ سے کیوں احتیاط کررہے ہیں، جب کہ خضاب کے لیے ”مہندی“ ہی سب سے اچھی چیز ہے اور یہ سنت بھی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند