معاملات >> بیع و تجارت
سوال نمبر: 9730
دس روپیہ کا نوٹ اور ایک روپیہ کے دس سکے ایک ہی جنس کے ہیں یا مختلف جنس کے؟ اگر دس روپیہ کے نوٹ کے عوض نوسکے دئے جائیں تو سود ہوگا یا نہیں،عام طور پر بس والے پھٹکر لینے کے لیے ایسا کرتے ہیں؟
دس روپیہ کا نوٹ اور ایک روپیہ کے دس سکے ایک ہی جنس کے ہیں یا مختلف جنس کے؟ اگر دس روپیہ کے نوٹ کے عوض نوسکے دئے جائیں تو سود ہوگا یا نہیں،عام طور پر بس والے پھٹکر لینے کے لیے ایسا کرتے ہیں؟
جواب نمبر: 9730
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1322=1322/ م
ایک ملک کے مختلف سکے اور کاغذی نوٹ ایک ہی جنس کے ہیں، اور مختلف ممالک کی کرنسیاں مختلف الاجناس ہیں۔ پس ایک ملک کے دس روپیہ کے نوٹ کے عوض، ایک روپیہ کے نو سکے کا تبادلہ ناجائز ہے، یہ سود میں داخل ہے۔ ہکذا فی المقالات الفقہیة۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند