• معاملات >> بیع و تجارت

    سوال نمبر: 69742

    عنوان: پیسوں کے تناسب سے نفع مقرر کرنا ناجائز حرام اور سود ہے

    سوال: میں اپنے دوست کے ساتھ کچھ پیسے لگانا چاہتاہوں، وہ شیئر مارکیٹ میں حلال تجارت میں کاروبار کررہاہے، (یومیہ تجارت اور لمبی مدت والی تجارت)، وہ مجھے ہر مہینہ میرے دیئے گئے پیسے پر دو سے پانچ فیصدمنافع دے گا، مثال کے طورپر اگر میں ایک لاکھ روپئے لگاؤں تو مجھے ہر تین ہزار روپئے دے گا اور وہ مجھے ہر سال صرف گیارہ مہینے کا منافع دے گا اور ایک مہینہ نہیں دے گا۔ کیا شریعت کے مطابق یہ حلال اور جائز ہے؟

    جواب نمبر: 69742

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 967-998/B=12/1437

    پیسوں کے تناسب سے نفع مقرر کرنا ناجائز حرام اور سود ہے تجارت کرنے کے بعد سال دو سال کے بعد جو نفع ملے اس میں نفع ۵۰/ فیصد یا ۴۰ یا ۶۰/ فیصد نفع مقرر کرنا چاہئے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند