• معاملات >> بیع و تجارت

    سوال نمبر: 62939

    عنوان: دوآدمیوں نے مشترکہ کھوٹی نکالی ،پیسے صرف ایک کاہے دوسرے کاصرف عمل ہے ، اور ان دونوں نے یہ طے کیا کہ مثلا چھ فیصد کمیشن ہے ان میں سے چار فیصد کمیشن جس نے پیسے دیئے ہے اس کاہے ،باقی دوفیصد کمیشن عامل کاہے ۔ کیا ازروئے شریعت اس طرح کرناصحیح ہے یانہیں ؟ کھوٹی کی تعریف یہ ہے: کہ ذمہ دار لوگ دلال کے پاس جومال بھیجتے ہیں اور دلال اسکے نیلام کرتاہے اسکے اوپر یہ دلال لوگ جو اجرت لیتے ہیں اس اجرت کو کمیشن کہتے ہے اور اس کاروبار کو مجموعے طور پر ہماری اصطلاح میں کھوٹی کہتے ہیں۔

    سوال: دوآدمیوں نے مشترکہ کھوٹی نکالی ،پیسے صرف ایک کاہے دوسرے کاصرف عمل ہے ، اور ان دونوں نے یہ طے کیا کہ مثلا چھ فیصد کمیشن ہے ان میں سے چار فیصد کمیشن جس نے پیسے دیئے ہے اس کاہے ،باقی دوفیصد کمیشن عامل کاہے ۔ کیا ازروئے شریعت اس طرح کرناصحیح ہے یانہیں ؟ کھوٹی کی تعریف یہ ہے: کہ ذمہ دار لوگ دلال کے پاس جومال بھیجتے ہیں اور دلال اسکے نیلام کرتاہے اسکے اوپر یہ دلال لوگ جو اجرت لیتے ہیں اس اجرت کو کمیشن کہتے ہے اور اس کاروبار کو مجموعے طور پر ہماری اصطلاح میں کھوٹی کہتے ہیں۔

    جواب نمبر: 62939

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 162-162/Sd=3/1437-U صورت مسئولہ میں پہلے اس بات کی وضاحت فرمائیں کہ مشترکہ کھوٹی نکالنے والے دونوں آدمی اگر دلال ہیں، تو ان میں سے ایک کے پیسے لگانے کی کیا صورت ہوتی ہے؟ اور اگر دلال صرف ایک ہی ہے تو دوسرا آدمی کس حیثیت سے پیسے لگاتا ہے اور پھر اس صورت میں کاروبار کی کیا صورت ہوتی ہے؟ مکمل صورت وضاحت کے ساتھ لکھیں، تبھی کوئی حکم لکھا جاسکتا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند