• معاملات >> بیع و تجارت

    سوال نمبر: 62522

    عنوان: آپ کی صرف محنت ہوتی ہے تو سرمایہ لگانے والوں سے آپ نفع سے کچھ فیصد مقرر کرکے لے سکتے ہیں

    سوال: ایک آدمی چین سے کچھ مشینیں خریدنا چاہتا ہے ، مشینوں کی مالیت تین کروڑ کم و بیش ہے وہ نقد خریدنے کی استطاعت نہیں رکھتااور وہ ہم سے کہتا ہے کہ آپ میرے لیے یہ مشینیں خرید یں ۔ ہمارے پاس انویسٹر آتے ہیں اور ہم ان سے پیسے لے کر یہ کا م کرتے ہیں اور انویسٹر سے منافع میں کچھ پرسنٹ لیتے ہیں۔ وہ شخص کہتا ہے کہ میں آپ کو چار پانچ کمپنیوں کے نام بتاتا ہوں ،آپ اُن میں سے کسی ایک سے خرید کر دے دیں ۔ہم ان کمپنیوں سے رابطہ کرکے ان سے قیمت پوچھ کر یا ہمیں قیمت کا پتا ہوتاہے اس شخص سے سودا کرتے ہیں اور کمپنی کو آرڈر دیتے ہیں۔ ہم کمپنی کو رقم کی ادائیگی نقد کرتے ہیں جبکہ وہ شخص ہمیں رقم کی ادائیگی ایک سال کے اندر کردیتا ہے ۔کیا ایسا کرنا درست ہے ؟ کیایہ خریدو فروخت اوپر والے سوال سے مشابہ نہیں؟

    جواب نمبر: 62522

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 152-173/L=3/1437-U اگر مذکورہ بالا صورت اس طور پر ہے کہ آپ کے پاس جس کو مشین خریدنی ہے آکر کہتا ہے کہ مجھے فلاں کمپنی کی فلاں مشین چاہیے اور آپ اس کمپنی سے وہ مشین خریدکر اس مشین پر خود یا اپنے کسی وکیل کے ذریعہ قبضہ کرلینے کے بعد اس شخص کو دوبارہ وہی مشین کچھ قیمت بڑھاکر فروخت کردیتے ہیں اور یہ شخص کچھ مدت کے بعد قیمت دیدیتا ہے تو اس طرح خرید وفروخت میں مضائقہ نہیں، اسی طرح اگر رقم لگانے والے دوسرے لوگ ہیں اور آپ کی صرف محنت ہوتی ہے تو سرمایہ لگانے والوں سے آپ نفع سے کچھ فیصد مقرر کرکے لے سکتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند