• معاملات >> بیع و تجارت

    سوال نمبر: 62093

    عنوان: کیا فرماتے ہیں علماء شرع متین مسلہء ذیل کے بارے میں(ایک صاحب نے ایک شخص سے بکری (تول)وزن کے حساب سے قربانی کی نیت سے خریدی اور اس بکری میں کوئی عیب یا نقص نہیں ہے ..اب زید کہتا ہے کہ وزن کے حساب سے خریدی ہوئی بکری کی قربانی جائز نہیں ہے ..کیا زید کی بات درست ہے ؟

    سوال: کیا فرماتے ہیں علماء شرع متین مسلہء ذیل کے بارے میں(ایک صاحب نے ایک شخص سے بکری (تول)وزن کے حساب سے قربانی کی نیت سے خریدی اور اس بکری میں کوئی عیب یا نقص نہیں ہے ..اب زید کہتا ہے کہ وزن کے حساب سے خریدی ہوئی بکری کی قربانی جائز نہیں ہے ..کیا زید کی بات درست ہے ؟

    جواب نمبر: 62093

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 23-31/Sn=1/1437-U تول کر فروخت کرنے کی صورت اگر یہ ہوتی ہو کہ ایک عام ریٹ مثلاً دو سو روپئے فی کلو متعین ہو، مشتری جس بکری کا انتخاب کرے، اسے تولی جائے اور جتنے کلو کی نکلے، مذکورہ بالا ریٹ کے حساب سے پوری بکری کی قیمت کی تعیین کیجائے ا ور مشتری وہ پوری قیمت ادا کرکے بکری لے جائے، تو اس طرح تول کر بکریوں کی خرید وفروخت شرعاً جائز ہے اوراس طریقے پر خریدی ہوئی بکریوں کی قربانی بھی درست ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند