• معاملات >> بیع و تجارت

    سوال نمبر: 55342

    عنوان: فوریکس (کرنسی کی تجارت ) کے بارے میں مکمل مدلل وضاحت فرمائیں۔ جزاک اللہ

    سوال: فوریکس (کرنسی کی تجارت ) کے بارے میں مکمل مدلل وضاحت فرمائیں۔ جزاک اللہ

    جواب نمبر: 55342

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 50-50/Sn=11/1435-U کرنسی کی تجارت کا شرعی حکم یہ ہے کہ ایک ملک کی کرنسی کا دوسرے ملک کی کرنسی سے بیچنا جائز ہے اور دونوں کے درمیان جو شرح تبادلہ باہمی رضامندی سے طے ہوجائے اس کا لین دین درست ہے؛ البتہ ثمنین میں سے کم ازکم ایک پر مجلس عقد میں بالفعل قبضہ ضروری ہے تاکہ بیع الکالی بالکالی یعنی ادھار کی بیع ادھار کے ساتھ لازم نہ آئے۔ ویجوز بیع الفلس بالفلسین بأعیانہما عند أبي حنیفة وأبي یوسف (ہدایةے ۳/۶۵ ط: مصفطائی) وعن ابن عمر -رضي اللہ عنہا- عن النبي صلی اللہ علیہ وسلم أنہ نہی عن بیع الکالئ بالکالئ ہو النسیئة بالنسیئة (المستدرک للحاکم، رقم ۲۳۴۳، والمزید من التفصیل في ”اسلام اور جدید معاشی مسائل: ۴/۱۵۵)؛ لیکن ”فوریکس“ ٹریڈنگ کا پورا طریقہٴ کار ہمارے سامنے نہیں ہے، اس کی مکمل تفصیل لکھیں کہ اس میں خرید وفروخت کس طرح ہوتی ہے، مبیع اور ثمن پر قبضہ ہوتا ہے یا نہیں؟ اگر ہوتا ہے تو کس طرح؟ پھر ان شاء اللہ اس کا حکم لکھا جائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند