• معاملات >> بیع و تجارت

    سوال نمبر: 5457

    عنوان:

    مفتی صاحب پوچھنا یہ ہے کہ میرے والد سعودی میں ملازمت کرتے ہیں ۔ کاروبار یہ ہے کہ وہاں پر لوگوں سے ریال لے کر یہاں پر پاکستان میں کسی برانچ کے ذریعہ ان ریال سے جتنی پاکستانی رقم بنتی ہے وہ ان کے گھر والوں کو دے دیتے ہیں۔ کیا یہ کاروبار جائز ہے اور میرے والد کی تنخواہ کیسی ہے، حلال یا حرام؟

    سوال:

    مفتی صاحب پوچھنا یہ ہے کہ میرے والد سعودی میں ملازمت کرتے ہیں ۔ کاروبار یہ ہے کہ وہاں پر لوگوں سے ریال لے کر یہاں پر پاکستان میں کسی برانچ کے ذریعہ ان ریال سے جتنی پاکستانی رقم بنتی ہے وہ ان کے گھر والوں کو دے دیتے ہیں۔ کیا یہ کاروبار جائز ہے اور میرے والد کی تنخواہ کیسی ہے، حلال یا حرام؟

    جواب نمبر: 5457

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 201=202/ م

     

    مذکورہ کار وبار شرعاً مکروہ ہے، قانوناً بھی جرم ہے تو اس کام کی تنخواہ بھی مکروہ ہوگی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند