• معاملات >> بیع و تجارت

    سوال نمبر: 43813

    عنوان: میں نے ایک شخص سے مکان خریدا ،اس میں کچھ تعمیر کی اور تبدیلی بھی،بعد میں معلوم ہوا کہ مکان غصب شدہ ہے۔ اب میں مکان غاصب کو واپس کروں یا نہیں؟ جو میں نے خرچ کیا وہ واپس لے سکتا ہوں یا نہیں؟

    سوال: میں نے ایک شخص سے مکان خریدا ،اس میں کچھ تعمیر کی اور تبدیلی بھی،بعد میں معلوم ہوا کہ مکان غصب شدہ ہے۔ اب میں مکان غاصب کو واپس کروں یا نہیں؟ جو میں نے خرچ کیا وہ واپس لے سکتا ہوں یا نہیں؟

    جواب نمبر: 43813

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 359-359/M=3/1434 صورت مسئولہ میں آپ وہ مکان اپنے بائع کو واپس کرکے ثمن کا مطالبہ کرسکتے ہیں، اور تعمیر میں جو کچھ خرچ کیا اگر اس کا ملبہ توڑکر بائع کے حوالہ کردیتے ہیں تو بنائی ہوئی عمارت کی قیمت بھی لے سکتے ہیں، لیکن اگر ملبہ اپنے پاس رکھ لیتے ہیں تو صرف مکان کی قیمت واپس لینے کا استحقاق ہوگا، شری دارًا وبنی فیہا فاستحقت رجع بالثمن وقیمة البناء مبنیًّا علی البائع إذا سلّم النقض إلیہ یوم تسلیمہ، وإن لم یسلم فبالثمن لا غیر․ (درمختار)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند