معاملات >> بیع و تجارت
سوال نمبر: 43716
جواب نمبر: 43716
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 276-276/D=3/1434 صورتِ مسئولہ میں اگر آپ کا دوست تنہا آپ کی رقم سے مال خریدتا ہے اپنا سرمایہ نہیں لگاتا یا لگاتا بھی ہے لیکن اپنا مال مکمل طور پر ممتاز کرکے علاحدہ رکھتا ہے تو اس طرح معاملہ کرنا اور طے شدہ منافع لینا شرعاً جائز ہے، البتہ یہ دھیان رکھنا ضروری ہے کہ شرعی اعتبار سے آپ کے دوست کی حیثیت وکیل بالشراء کی ہے، یعنی وہ آپ کی طرف سے بہ طور وکیل سامان خریدکر کے اس پر قبضہ کرتا ہے، پھر آپ سے خریدتا ہے؛ لہٰذا جب تک سامان پر قبضہ کرلینے کے بعد آپ سے باقاعدہ نہیں خریدتا ہے تب تک اس مال کی مکمل ذمے داری (Risk) آپ پر ہے، اگر دوست کی طرف سے تعدی کے بغیر ضائع ہوگیا یا خسارہ لاحق ہوا تو یہ آپ کو برداشت کرنا ہوگا؛ اس لیے کہ رقم دیتے وقت آپ کی جو بات چیت ہوئی، اس وقت چوں کہ سامان موجود ہی نہیں تھا؛ اس لیے اس کی حیثیت وعدہٴ شراء کی ہے، جسے پورا کرنا اخلاقاً ضروری تو ہے لیکن شرعاً اسے کسی بھی مرحلے پر لینے سے انکار کرنے کی بھی گنجائش ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند