معاملات >> بیع و تجارت
سوال نمبر: 170770
جواب نمبر: 170770
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 908-809/M=09/1440
سوال میں درج ذیل امور کی پہلے وضاحت مطلوب ہے:
بینک والے آپ سے سامان خود اپنے لئے خرید لیتے ہیں پھر اس پر منافع کے ساتھ گراہک کو فروخت کرتے ہیں یا بینک والے، گراہک کا وکیل بن کر گراہک کے لئے خرید لیتے ہیں اور اس کام پر اجرت لیتے ہیں؟ بینک والے، گراہک کے ساتھ سودی معاملہ تو نہیں کرتے ہیں؟ وہ کس طرح گراہک کے ساتھ معاملہ طے کرتے ہیں اس کی تفصیل کیا ہے؟ پوری صورت حال واضح طور پر سامنے ہو تو حکم شرعی تحریر کیا جا سکتا ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند