• معاملات >> بیع و تجارت

    سوال نمبر: 166872

    عنوان: كیا شیئر مارکیٹ میں شیئر خریدنا اور بیچنا جائز ہے ؟

    سوال: عرض ہے کہ شیئر مارکیٹ میں شیئر خریدنا اور بیچنا جائز ہے یا نہیں؟جواب مطلوب ہے ۔رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 166872

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 340-327/H=3/1440

    شیئر مارکیٹ میں شیئر خریدنے اور بیچنے کے لئے بنیادی شرط یہ ہے کہ کمپنی کسی حرام کاروبار میں ملوث نہ ہو، اور اس کمپنی کے تمام اثاثے نقد شکل میں نہ ہوں، بلکہ کچھ منجمد اثاثے بھی موجود ہوں، ورنہ کمی زیادتی کے ساتھ فروخت کرنا جائز نہیں ہوگا۔

    دوسری شرط یہ ہے کہ خریدو فروخت سے نفع نقصان برابر کرکے نفع کمانا مقصود نہ ہو، جس میں نہ تو شیئرز پر قبضہ ہوتا ہے، نہ ہی قبضہ پیش نظر ہوتا ہے، بلکہ ایک سٹہ بازی کی شکل ہوتی ہے جو حرام ہے۔

    تیسری شرط یہ ہے کہ شیئرز بیچنے والے کے حق میں ڈلیوری ہو چکی ہو، کیونکہ ڈلیوری ہوئے بغیر بیچنا بیع قبل القبض کی شکل میں داخل ہوکر ناجائز ہے۔

    چوتھی چیز یہ بھی ضروری ہے کہ اگر کمپنی کا اصل کاروبار حلال ہے، لیکن ساتھ میں وہ کمپنی بینک سے سودی قرض لیتی ہے، یا اپنی زائد رقم سودی اکاوٴنٹ میں رکھ کر اس پر سود وصول کرتی ہے، تو کمپنی میں شرکت کرنے والے کے لئے ضروری ہے، کہ کمپنی کی کل آمدنی میں جتنے فیصد سودی رقم ہے، اتنے فیصد اپنے نفع میں سے نکال کر صدقہ کردے، اور اس کی سالانہ میٹنگ میں اس کے خلاف آواز بھی اٹھائے(اسلام اور جدید معاشی مسائل : ۳/۲۲) ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند