• معاملات >> بیع و تجارت

    سوال نمبر: 162683

    عنوان: ڈیلر کو پچاس ہزار رقم دے کر ماہانہ ایک کنٹل چاول اور گندم وصول کرنا

    سوال: ایک آدمی نے کسی ڈیلر کو پچاس ہزار روپیہ دیا ہے اور ہر مہینہ ایک کنٹل چاول اور ایک کٹنل گندم لیتا ہے کیا ایسا کرنا جائز ہے اس کے متعلق کوئی حدیث ہو تو برائے مہربانی بھیج دیں۔ سوال: نمبر2 ایک آدمی نے کسی سے پچاس ہزار روپے زمین لیا ہمارے یہاں اسے ریحن بولا جاتا ہے کیا اس طرح زمین لیکو پیدوار کرنا جائز ہے ، اور اس کے پاس جو پچاس ہزار روپے ہیں کیا اس میں زکوة واجب ہے ؟

    جواب نمبر: 162683

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1338-1129/sd=11/1439

     (۱) اگرڈیلر کو پچاس ہزار روپے کاروبار کے طور پر دیے ہیں کہ تم اس سے کاروبار کرو اور ہر مہینے نفع کے طور پر ایک کنٹل چاول اور ایک کنٹل گندم دیدینا، تویہ صورت ناجائز ہے ، رقم دے کر اس طرح نفع کی تعیین جائز نہیں ہے اور اگر معاملہ کی صورت مختلف ہو، تو وضاحت کرکے دوبارہ سوال کرلیا جائے ۔

    (۲) صورت مسئلہ واضح نہیں ہے ، اگر یہ صورت ہے کہ کسی سے پچاس ہزار روپے قرض لے کر بدلے میں زمین دی گئی ہے تاکہ قرض دینے والا زمین سے نفع اٹھائے ، تویہ صورت بیع وفا کی ہوئی، جو حقیقت میں رہن سے انتفاع کی وجہ سے ناجائز ہے ، قرض دینے والے کے لیے زمین سے نفع اٹھانا جائز نہیں ہوگا اور قرض دہندہ پر پچاس ہزار روپے کی زکات کی ادائے گی وصولیابی کے بعد حسب شرائط واجب ہوگی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند