عنوان: ڈائریكٹ خریداری كرنے كے لیے سودی قرض لینا؟
سوال: حضرت، میں مارکیٹ سے کپڑا خرید رہا ہوں جو مجھے تین ماہ کی اُدھاری پر دیتے ہیں، یہ مجھے ۱۶۵/ روپیہ فی میڑ ملتا ہے۔ اگر میں ڈائیریکٹ فیکٹری سے لوں تو مجھے ۱۵۰/ روپیہ فی میٹر ملے گا۔ مہینے میں ۶۰۰۰/ میٹرس کپڑا بیچتا ہوں۔ یہ کپڑا ایکسپورٹ ہوتا ہے بغیر کسی انشورنس کے، کیونکہ کوئی کمپنی انشورنس نہیں کر رہی ہے۔ اس ایکسپورٹ پر جو کہ اپنے اوپر ایک رسک ہے اگر میں بینک سے قرضہ لے لوں اور ڈائیریکٹ مال فیکٹر ی سے لوں تو مال سستا پڑے گا، دوسرا انشورنس بھی ملے گا۔
سوال یہ ہے کہ کیا میں قرض لے سکتا ہوں؟ جزاک اللہ
جواب نمبر: 16018431-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:774-715/M=7/1439
بینک سے قرض لینے کی صورت میں سود دینے کا ارتکاب کرنا پڑے گا اور حدیث میں سودی لین دین پر لعنت آئی ہے، اس لیے صورت مسئولہ میں آپ بینک سے سودی قرض نہ لیں کوئی چیز ادھار خریدنے میں نقد کے مقابلے کچھ مہنگی تو پڑتی ہے یہ عرف ہے اس لیے آپ اگر مارکیٹ ہی سے ادھار کے بجائے نقد خریدیں تو مارکیٹ بھی آپ کو سستے دام میں دے سکتا ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند