• معاملات >> بیع و تجارت

    سوال نمبر: 157231

    عنوان: سسٹمیٹک انویسٹمنٹ پلان میں پیسے لگانے کا حکم

    سوال: کیا سسٹمیٹک انویسٹمنٹ پلان(Systematic Investment Plan(SIP)) میں پیسے لگا نا جائز ہے؟یہ پلان میوچل فنڈ کی طرح ہے جس میں ہر مہینہ ایک مدت کے لیے ایک متعین رقم ڈپوزٹ کرنی پڑتی ہے، جیسے کہ پندرہ سال کے لیے ہر مہینہ 5,000روپئے ڈپوزٹ کریں تو پندرہ سال کے بعد آپ کی کل رقم 9,00,000.00 روپئے ہوجائے گی، اور بینک بارہ پرسینٹ ریٹرن ( منافع )کے نام پر 25,22,880.00 روپئے دے گا جس میں مارکیٹ ریٹ کے بڑھنے اور گھنٹے کا رہتاہے۔ براہ کرم، اس بارے میں رہنمائی فرمائیں ۔ بینک میں ہمیں نہیں بتا تاہے کہ وہ ہمیں سود دے رہا ہے یا اس رقم کو کمپنیوں میں لگا تا ہے جیسے ٹاٹا ایتھیکل فنڈ انویسٹمنٹ (TATA Ethical Fund investment) وغیرہ

    جواب نمبر: 157231

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:361-368/N=5/1439

    کسی بھی کمپنی یا ادارے میں سرمایہ کاری کرنا اس وقت جائز ہوتا ہے جب تحقیق سے معلوم ہوجائے کہ کمپنی یا ادارے کا کاروبار اور اس میں سرمایہ کاری کا طریقہ شریعت کے مطابق ہے، پس جب صورت مسئولہ میںآ پ کو یہ معلوم ہی نہیں کہ بینک جمع شدہ رقم پر سود دیتا ہے یا رقم کسی کمپنی میں لگاکر منافع دیتا ہے ؟ نیزیہ بینک ۱۲/ پرسینٹ فیکس منافع دیتا ہے (جیسا کہ آپ نے لکھا) ؛ جب کہ شریعت میں نفع اور نقصان دونوں میں شرکت چاہیے اور پرسینٹز نفع کا ہونا چاہیے ، نہ کہ انویسمنٹ کی ہوئی رقم کا تو ایسی صورت میں سسٹمیٹک انویسٹمنٹ پلان میں پیسے لگانا شرعاً جائز نہ ہوگا۔ 


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند