معاملات >> بیع و تجارت
سوال نمبر: 157231
جواب نمبر: 157231
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:361-368/N=5/1439
کسی بھی کمپنی یا ادارے میں سرمایہ کاری کرنا اس وقت جائز ہوتا ہے جب تحقیق سے معلوم ہوجائے کہ کمپنی یا ادارے کا کاروبار اور اس میں سرمایہ کاری کا طریقہ شریعت کے مطابق ہے، پس جب صورت مسئولہ میںآ پ کو یہ معلوم ہی نہیں کہ بینک جمع شدہ رقم پر سود دیتا ہے یا رقم کسی کمپنی میں لگاکر منافع دیتا ہے ؟ نیزیہ بینک ۱۲/ پرسینٹ فیکس منافع دیتا ہے (جیسا کہ آپ نے لکھا) ؛ جب کہ شریعت میں نفع اور نقصان دونوں میں شرکت چاہیے اور پرسینٹز نفع کا ہونا چاہیے ، نہ کہ انویسمنٹ کی ہوئی رقم کا تو ایسی صورت میں سسٹمیٹک انویسٹمنٹ پلان میں پیسے لگانا شرعاً جائز نہ ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند