معاملات >> بیع و تجارت
سوال نمبر: 1539
جواب نمبر: 1539
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 523/م = 514/ م
تجارت کا اسلامی اصول یہ ہے کہ جو مال قبضہ میں نہ آیا ہو اس کو فروخت کرنا جائز نہیں، مال پر قبضہ ہونے کے بعد پھر اس کی بیع درست ہے کما في الدر المختار: فلا یصح اتفاقاً بیع منقول قبضہ بناءً علیہ صورت مسئولہ میں تجارت کا مذکورہ طریقہ درست نہیں؛ اس لیے کہ اس میں مبیع پر قبضہ سے پہلے فروخت کرنا پایا جاتا ہے جو صحیح نہیں۔ جواز کی آسان صورت یہ ہے کہ اپنے گودام میں مال منگوانے کے بجائے ازخود جاکر یا اپنے وکیل کو بھیج کر بائع سے مال خریدکر اپنے قبضہ میں لے لیں، پھر وہیں سے مال بذریعہ ٹرک وغیرہ لوڈ کرکے اپنے خریداروں کے پاس بھیج دیں اور ثمن کی وصولیابی جس طرح سہولت ہو کرلیا کریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند