سوال: کیا فرماتے ہیں علمائدین مسئلہ دین کے بارے میں کہ ایک مسلمان شخص ہندو کے تیوہار رکشابندھن میں راکھی بیچتا ہے تو کیا اس کی فروخت جائز ہے ؟ اور اس کی کمائی جائز ہے ؟ اور اگر ناجائز ہے اور اسے پتہ نہیں تھا کہ بیچناکیسا ہے اور وہ سامان لا چکا ہے اور اب واپس بھی نہیں ہوگا تو ایسی صورت میں کیا کرے ؟
براہ کرم، جواب مدلل تحریر فرمادیں۔
جواب نمبر: 15358401-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1268-1176/sd=11/1438
راکھی میں جو چیز لگائی جاتی ہے ، چونکہ وہ فی نفسہ نجس اور حرام نہیں ہوتی، اس لیے اس کی بیع اور آمدنی کو حرام نہیں کہا جائے گا، تاہم بہتر یہی ہے کہ مسلمان ایسی چیزوں کے فروخت کرنے سے اجتناب کرے ۔