معاملات >> بیع و تجارت
سوال نمبر: 147359
جواب نمبر: 147359
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 378-640/M=5/1438
جس گھر کو آپ فروخت کرنا چاہتے ہیں اگروہ آپ کا ذاتی مکان ہوتو اس کو بیچنے کے لیے یہ ضروری ہے کہ گھر کے جس حصے کو فروخت کرنا چاہتے ہوں وہ متعین ہو، اسی طرح جس حصے کے بیس اسہام کرنے ہیں وہ بھی متعین اور الگ ہونا چاہئے صرف اجمالی طور پر ایک حصے کے بیس اسہام کردینا کافی نہیں ہوگا، اگریہ شرائط پائی جائیں تو آپ اپنے بھائیوں کے ہاتھ فروخت کرسکتے ہیں، اور فروختگی کے بعدآپ کے بھائی اُن خریدے گئے حصص کے مالک ہوجائیں گے ، پھر ان کی رضامندی کے بغیر یہ فروخت کردہ حصص آپ نہیں خرید سکتے ، ہاں اُن سے اس طرح کہہ سکتے ہیں کہ اگر آپ کو یہ حصص فروخت کرنے ہوں تو میرے ہاتھ فروخت کرنا، اس کے بعد بھی آپ کے بھائیوں کے لیے یہ ضروری نہیں کہ وہ آپ ہی کے ہاتھ فروخت کریں، بلکہ انہیں مکمل اختیار ہے جب چاہیں، جس کے ہاتھ چاہیں، جتنی رقم پر چاہیں فروخت کریں، یا فروخت ہی نہ کریں، آپ انہیں کسی امر پر جبر نہیں کرسکتے ، علاوہ ازیں اِن حصص کو خریدنے کے بعد بھائیوں پر یہ ضروری بھی نہیں کہ وہ اپنے حصص کو سابقہ طریقہ پر کرایہ پر لگائیں بلکہ انہیں اِس سلسلے میں کلی اختیار ہوگا۔ اگروہ چاہیں تو اپنے حصے کو علیحدہ کرنے کا تقاضہ بھی کرسکتے ہیں، اور ان کے تقاضے کی رعایت شرعاً آپ پر ضروری ہوگی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند