معاملات >> بیع و تجارت
سوال نمبر: 146213
جواب نمبر: 146213
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 155-266/Sn=4/1438
مذکور فی السوال ”اسکیم“ کے تحت پلاٹ کی خرید وفروخت شرعاً جائز نہیں ہے؛ کیوں کہ یہاں معاملہ کے وقت مبیع یعنی پلاٹ مجہول؛ بلکہ معدوم ہے؛ اس لیے کہ پلاٹ کی تعیین قسط شروع ہونے سے کافی بعد ہوگی، جب کہ حدیث میں ”شئ معدوم“ کی خرید فروخت کی ممانعت آئی ہے، نیز یہ معاملہ ”سود“ پر مشتمل ہے؛ اس لیے کہ معاہدے میں یہ بھی طے ہوتا ہے کہ اگر معاہدہ کرنے والا ملازم دوران اسکیم وفات پاجائے تو اسے جمع کردہ پوری رقم نیز پلاٹ بھی کمپنی واپس کرے گی، ظاہر ہے کہ یہ ”سود“ ہے اگرچہ نام اس کا ”ہدیہ“ رکھا جائے، اسی طرح اس اسکیم میں ”غرر“ کا پہلو بھی ہے۔ الغرض اس اسکیم میں متعدد قباحتیں ہیں؛ اس لیے اس کے تحت پلاٹ کی خرید وفروخت کا معاملہ کرنا شرعاً جائز نہیں ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند