Pakistan
سوال # 145896
Published on: Nov 17, 2016
جواب # 145896
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 109-89/N=2/1438
(۱، ۲): آن لائن کپڑے کی خریداری میں مشتری نے نیٹ پر کپڑے کی تصویر دیکھی اور کپڑا خریدلیا تو مشتری کو جب کوریئر سروس سے یا بائع کے پہنچانے سے یا کسی اور طرح کپڑا وصول ہوگا تو اسے خیار رویت حاصل ہوگا، یعنی: مشتری کو کپڑا دیکھنے کے بعد پسند نہ آنے کی وجہ سے کپڑا واپس کرنے کا اختیار ہوگا؛ کیوں کہ کپڑے کا فوٹو وغیرہ دیکھنے سے اگرچہ ایک حد تک مبیع کی کیفیت معلوم ہوجاتی ہے؛لیکن یہ عین شی کا دیکھنا نہیں ہے؛ البتہ واپسی کوریئر سروس کا چارج مشتری کے ذمہ ہوگا، بائع کے ذمہ نہ ہوگا۔ لا - یکفي- روٴیة دھن في زجاج لوجود الحائل (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب البیوع، باب خیار الروٴیة، ۷: ۱۵۹، ط: مکتبة زکریا دیوبند)، قولہ:”لوجود الحائل“:فھو لم یر الدھن حقیقة، وفی التحفة: لو نظر فی المرآة فرأی المبیع، قالوا: لا یسقط خیارہ؛ لأنہ ما رأی عینہ بل مثالہ (رد المحتار)، من اشتری شیئاً لم یرہ فلہ الخیار إذا رآہ إن شاء أخذہ بجمیع الثمن وإن شاء ردہ سواء رآہ علی الصفة التي وصفت لہ أو علی خلافھا کذا في فتح القدیر (الفتاوی الھندیة، کتاب البیوع، الباب السابع في خیار الروٴیة ۳:،۵۷، ۵۸، ط: مکتبة زکریا دیوبند)، ولو رأی ما اشتراہ من وراء زجاجة أو في مرآة أو کان المبیع علی شفا حوض فنظرہ فی الماء فلیس ذلک بروٴیة وھو علی خیارہ کذا فی السراج الوھاج (المصدر السابق، ص ۶۳)، وموٴونة رد المبیع بعیب أو بخیار شرط أو روٴیة علی المشتری (المصدر السابق ، ص: ۶۱، ورد المحتار، ۷: ۱۵۱عن البحر عن جامع الفصولین)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
اس موضوع سے متعلق دیگر سوالات
نیٹ ورک مارکیٹینگ آج کل تجارت کا نیا طریقہ چل رہاہے، کمپنی پہلے اپنا ممبر بنانے کی شرط رکھتی ہے، اپنے سامان کی خرید پر کچھ فیصد منافع دیتی ہے، اسی طرح اور ممبر کے جڑ جانے پر اور اس کی خریداری پربھی منافع دیتی ہے، تو کیا یہ جائز ہے؟ تفصیل سے جواب دیں ۔ اس کمپنی کا نام:آر، ایم، سی، ہے۔
میرا بیٹا انٹرنیٹ پر مارکٹنگ کی کتاب بیچتا ہے۔ اس کتاب میں مارکٹنگ کی تکنیک ہیں۔ چند باتیں بتادیتا ہوں، جیسے اس نے یہ تکنیک سکھائی کہ اگر ہم شرٹ بیچ رہے ہیں تو ہم ایسی دکان سے رابطہ کریں جو پینٹ بیچ رہی ہو اور اس سے کہیں کہ وہ اپنے گاہکوں کو ہمارے شرٹ کے بارے میں بتائے۔ اس طرح دونوں کا اشتہار بازی میں کوئی خرچ نہیں ہوگا اور دونوں کمپنیوں کو فائدہ ہوگا۔ اسی طرح یہ بتایا کہ اگر کسی کو کوئی چیز بیچیں تو ان کو یہ بھی کہہ دیں کہ اگر چیز پسند آئے تو اپنے دوستوں کو بھی بتائیں؛ کیوں کہ لوگ اشتہارات سے زیادہ دوستوں کی بات پر اعتماد کرتے ہیں، اس طرح اور زیادہ نفع ہوگا۔ اسی طرح کی تکنیک بتائیں،لیکن کسی بھی انڈسٹری کا نام نہیں لیا بس یہی کہا کہ یہ تکنینک زیادہ تر انڈسٹریز میں چل سکتی ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کیااس کی کمائی جائز ہے؟
مسلمانوں کو (غیرسودی) قرض لینے اور دینے کا شرعی طریقہ کیا ہے؟ براہ کرم، اس کی وضاحت فرمائیں۔
کیا کسی کمپنی کے شیئرز کی خرید و فروخت جائز ہے یا نہیں؟
کیا بجاج الائنس اور آئی سی سی آئی وغیرہ جیسے بینکوں کے میوچول فنڈ منافع اسکیم میں سرمایہ کاری کرنا درست ہے؟
میں نے ایک پاکستانی آئل کمپنی کے پانچ سو شیئرز مارکیٹ ریٹ 110پر خریدے ہیں ، جب کہ اس کی اصلی قیمت 10 روپئے ہے۔ اسلام میں اس کا کیا حکم ہے، آج جب کہ ہر تنظیم بینک سے معاملہ رکھتی ہے اورلون لے کر سود دیتی ہے؟
میں ایک نیٹ کیفے چلاتا ہوں۔ لوگ یہاں اپنی ذمہ داری پر آتے ہیں اور اپنا کام کرتے ہیں ، ای میل کرتے ہیں یا دوسرا کوئی انفارمیشن ٹیکنالوجی سے متعلق کام کرتے ہیں۔ کبھی کبھی کچھ لوگ غلط سائٹیں بھی دیکھتے ہیں جسے میں روک نہیں سکتا۔ کیا میری کمائی حلال ہے؟ کیوں کہ میں ان سے ایسا کرنے کے لیے کبھی نہیں کہتا۔
میرا سوال یہ ہے کہ اگر کوئی مکان بیچنے کے لیے تیار ہو اور بیعانہ بھی لیا جاچکا ہو، اب دوسرا مکان نہیں مل رہا ہے تو اس صورت میں مکان خریدنے والے کو بیعانہ لوٹاتے وقت زائد رقم دینا مناسب ہے؟ اور اگر ایجنٹ بھی موجود ہو تو ایجنٹ کو معاوضہ دینا ضروری ہے؟
پاکستان میں ہماری زمین ہے اور ایک بینک اس جائداد کو کرایہ پرلینا چاہتا ہے۔ ہمیں بتائیں کیا ہم بینک کو اپنا مکان کرایہ پر دے سکتے ہیں؟ وہ ہم سے کہہ رہے ہیں کہ آپ ہمارے لیے ایک عمارت بنوادو ، اس کے بعد ہم کنٹریکٹ پر سائن کریں گے۔