• معاملات >> بیع و تجارت

    سوال نمبر: 145835

    عنوان: 1لاکھ میں زمین کی بیع، 10 نقد ادا، اس کے بعد اقالے پر زیادہ رقم کا مطالبہ؟

    سوال: بعد سلام کے معلوم ہوکہ علی احمد کی عمرتقریباً9 5 سال ہے ، ان کے تین لڑکے ہیں عمر 30،27،25سال جو تقریباً 15 سال سے کوئی کاروبار نہیں کرتے اور کثرت سے نشہ کی گولی بھانگ کا استعمال کرتے ہیں اور گھر میں آئے دن اپنے بچوں اور بیوی کے ساتھ پیسے کے لئے گالی گلوج کرتے چلے آئے ہیں اورکئی بار گھر میں رکھا زیور گروی رکھنے کی کوشش کی اور گھر والوں کی برائی کر کے دوسروں سے مدد کی درخواست کرتے رہتے ہیں جس کے نتیجے میں گھر کے لوگ پریشان ہیں، اور ان کے نام سے ایک زمین جو والد صاحب سے وراثت میں ملی ہے ، جو منہدی حسن کے مکان کے بغل میں ہے ، منہدی حسن بھی نشہ کے عادی ہیں، سن 2008 میں علی احمد کی زمین کو منہدی حسن نے ایک لاکھ روپئے میں بات کر لیا علی احمد کے گھر کے کس افراد کو بتائے ، اور ایک لاکھ میں سے 10000 دس ہزار دیا باقی 4مہینے کے بعد دینے کے لیے کہا جب شام علی احمد اپنے گھر مچھلی اور ٹھیلے کا چار رم یعنی پہیا لے کر آئے تو گھر کے لوگ حیرت میں پڑ گئے کہ ان کو پیسے کہاں سے ملے ،بہت زور دے کر پوچھنے پر ہم نے زمین بیچ دی، مزیدمعلومات کے بعد دوسرے دن ہی علی احمد کے گھر والے منہدی حسن سے 10000 واپس لینے اور زمین نہ بیچنے کی بات کی تو منہدی حسن نے 10000 واپس لینے سے انکار کر دیا، اور اسی زمین پر ایک ٹرالی اینٹ گرا دیا، تو علی احمد کے گھر والوں نے اور لوگوں سے کہ کر 10000 واپس کرنے کی بات کی تقریباً 15دن بعد ایک اورصاحب محمد حسن کے گھر پر بات ہوئی، یہ طے پایا کہ منہدی حسن 10000 لینے پر راضی ہو گئے اور مقررہ وقت سے پہلے ہی 10000 علی احمد کی بیوی کی طرف سے محمد حسن صاحب کو دیا گیا تو محمد حسن صاحب نے کہا کہ اس نے 10000 لینے سے انکار کر دیا ہے ، اس کے بعد منہدی حسن نے ایک مقدمہ 40000 دینے کی بات کہہ کر دائر کر دیا اور قبضہ کرنے کی کوشش کر نے میں کئی مقدمات ہو گئے ۔ میرا سوال یہ ہے کہ علی احمدکو منہدی حسن کو زمین دینی چاہیے یا بعد میں منہدی حسن کو 10000 واپسی کی بات پر قائم رہنا چاہیے ؟ کیا علی احمد سے منہدی کو بغیر ان کے گھر والوں سے پوچھے 10000 دینا چاہیے ؟

    جواب نمبر: 145835

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 136-149/M=2/1438

     

    صورت مسئولہ میں اگر علی احمد اور مہندی حسن کے درمیان مذکورہ زمین کی بیع و شراء کا معاملہ ایجاب وقبول کے ذریعہ تام ہوگیا تھا اور مہندی حسن نے زمین کی قیمت ایک لاکھ میں سے دس ہزار روپئے ادا بھی کر دیئے تھے تو علی حسن کو چاہئے کہ بقیہ قیمت وصو ل کرلے اور زمین مہندی حسن کے حوالے کردے لیکن اگر مہندی حسن کی جانب سے چالیس ہزار کی ادائیگی کا جھوٹا دعویٰ دائر کیا گیا ہے اور ناجائز قبضے کی کوشش کی گئی ہے تو علی احمد کو حق ہے کہ مہند حسن کے پیسے واپس کردے اور زمین حوالے نہ کرے اور معاملہ ختم کردے اور جب مہندی حسن اپنے دس ہزار روپئے واپس لینے پر راضی ہوگیا تھا تو اس پر قائم رہنا چاہئے تھا اور اسے پیسے واپس لے لینا چاہئے تھا لیکن اگر وہ دس ہزار روپئے واپس لینے پر کسی حال میں آمادہ نہ ہوتو دس ہزار کے بقدر زمین اس کو دے کر بقیہ میں معاملہ ختم کیا جا سکتا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند