• معاملات >> بیع و تجارت

    سوال نمبر: 11790

    عنوان:

    اگر کسی تجارت کے لیے لون لینے پر اس پر حکومت کی طرف سے ایک سبسڈی (مدد) ملتی ہے اگر یہ مدد ،لگنے والے سود سے زیادہ ہے تو کیا لون لے کر تجارت کرسکتے ہیں (چونکہ یہ سود بھی حکومت کے پاس جاتا ہے او ریہ سبسڈی (مدد) بھی حکومت کی طرف سے ملتی ہے؟

    سوال:

    اگر کسی تجارت کے لیے لون لینے پر اس پر حکومت کی طرف سے ایک سبسڈی (مدد) ملتی ہے اگر یہ مدد ،لگنے والے سود سے زیادہ ہے تو کیا لون لے کر تجارت کرسکتے ہیں (چونکہ یہ سود بھی حکومت کے پاس جاتا ہے او ریہ سبسڈی (مدد) بھی حکومت کی طرف سے ملتی ہے؟

    جواب نمبر: 11790

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 399=379/ب

     

    محض کاروبار بڑھانے اور اونچے پیمانہ پر تجارت کرنے کے لیے لون لینا جائز نہیں۔ جس کے پاس کوئی کاروبار نہیں اور اسے کہیں سے قرض حسنہ بھی نہیں ملتا ہے تو اسے اپنی بے عزتی کی زندگی کو ختم کرنے کے لیے تجارت کے واسطے بقدر ضرورت لون لینے کی اجازت ہے۔ اگر سبسڈی کی رقم حکومت دیتی ہے کہ اس رقم سے حکومت کا قرض ادا کرسکتے ہیں تو اس رقم سے سود کی ادائیگی جائزاور درست ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند