دارالعلوم دیوبند انڈیا
English
اردو
لاگ ان / سائن اپ
English
اردو
فہرست عناوین
مجموعی تعداد : 32812
عقائد و ایمانیات
اسلامی عقائد (1531)
ادیان و مذاہب (61)
فرق باطلہ (83)
فرق ضالہ (247)
بدعات و رسوم (502)
تقلید ائمہ ومسالک (276)
قرآن کریم (715)
حدیث و سنت (807)
دعوت و تبلیغ (435)
متفرقات
حلال و حرام (2879)
دعاء و استغفار (1426)
اسلامی نام (1113)
تصوف (349)
تاریخ و سوانح (294)
سیر وجہاد (21)
دیگر (3866)
عبادات
طہارت (1399)
صلاة (نماز) (3883)
جمعہ و عیدین (426)
احکام میت (556)
صوم (روزہ ) (847)
زکاة و صدقات (1342)
حج وعمرہ (754)
قسم و نذر (232)
اوقاف ، مساجد و مدارس (682)
ذبیحہ وقربانی (438)
معاشرت
نکاح (2084)
طلاق و خلع (1277)
ماکولات ومشروبات (436)
لباس و وضع قطع (521)
اخلاق و آداب (402)
تعلیم و تربیت (261)
عورتوں کے مسائل (882)
معاملات
بیع و تجارت (499)
شیئرز وسرمایہ کاری (119)
سود و انشورنس (979)
دیگر معاملات (556)
وراثت ووصیت (1262)
حدود و قصاص (71)
ہمارے بارے میں
سوال پوچھیں
رابطہ کریں
کل سوالات : 1013
معاملات >> سود و انشورنس
Q.
میں پاکستان کا رہنے والا ہوں اور اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن، پاکستان میں بطور ایگزیٹیو آفیسر کے، گریڈ 17میں نوکری کرتا ہوں، یہ مارکیٹنگ نوکری نہیں ہے کہ اس میں لوگوں کو انشورنس پالیسی خریدنے کے لیے تیار کرنا پڑتا ہوبلکہ یہ ایک دفتری نوکری ہے۔ برائے کرم مجھے بتائیں کہ کیا اسلامی اصول اور قانون کی روشنی میں یہ نوکری حلال ہے یا حرام ہے؟
2848 مناظر
Q.
میڈیکل انشورنس کے بارے میں اسلام (قرآن اورحدیث کے حوالہ سے) کیا کہتا ہے؟ تفصیل سے بیان کریں۔
1623 مناظر
Q.
حضرت ہم لوگ امریکہ میں رہتے ہیں میرا سوال یہ ہے کہ کیا ہم لوگ ہیلتھ انشورنس لے سکتے ہیں یا نہیں؟ ماہانہ کچھ رقم ہمیں دینی پڑتی ہے انشورنس کمپنی کو کیوں کہ یہاں اگر اللہ نہ کرے کوئی زیادہ بیمار ہوجائے اور اگر انشورنس نہ ہو تو بہت لمبا بل آتا ہے جو کہ ایک آدمی کے لیے ادا کرنا بہت ہی مشکل ہوجاتا ہے۔ او رسب سے اہم مسئلہ یہ ہے کہ اگر کسی عورت کو بچے کی ڈلیوری درپیش ہے تو اگر انشورنس نہیں ہے تو ایک تو بل بہت آتا ہے اور دوسری پریشانی یہ ہوجاتی ہے کہ ڈلیوری کے وقت لیڈی ڈاکٹر کا ملنا ضروری نہیں ہوتا، اورایسی صورت میں مرد ڈاکٹر سے ہی ڈلیوری کرانی پڑتی ہے اس لیے بہت سے مسلمان صرف اس فتنہ سے بچنے کے لیے ہیلتھ انشورنس لے لیتے ہیں تا کہ ان کی گھر کی عورتوں کو کسی مرد سے ڈلیوری نہ کرانی پڑے۔ حضرت مہربانی فرماکر تفصیلی جواب خاص کر عورتوں سے متعلق ہیلتھ انشورنس کے بارے میں عنایت فرماویں؟
2242 مناظر
Q.
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں جن لوگوں نے مولانا انظر شاہ اور دیگر علماء کے قول کے مطابق ایل آئی سی جوائن کرلی ہے وہ لوگ اس رقم کو کس جگہ اور کس طرح استعمال کریں؟
1786 مناظر
Q.
میں نے گجرات دنگوں کے بعد ایک اخبار میں پڑھا تھا اس میں انڈیا میں انشورنس کو جائز بتایا گیا تھا۔ میں آپ سے جاننا چاہتاہوں کہ انڈیا میں کسی بھی صورت میں انشورنس جائز ہے یا نہیں؟
2194 مناظر
Q.
کیا رشتہ داروں کو سود کا پیسہ دینا تاکہ وہ لوگ وہ قرض اداکرسکیں جو کہ انھوں نے بینک سے کاروبار کرنے کے لیے لیا تھا اور اس پر سود ادا کررہے ہیں، جائز ہے؟
2066 مناظر
Q.
فتوی آئی ڈی نمبر 10378کے جواب میں آپ نے فرمایا ہے کہ یہ کاروبار سود ہے۔ (۱)بکر نے ایک سیٹھ زید سے چھ لاکھ ادھار لے کر ایک کشتی لی ہے اب وہ پابند ہے کہ سارا مال اسی زید سیٹھ کو دے پچاس روپیہ فی کلو کے حساب سے جب کہ مارکیٹ میں 65روپیہ فی کلو ہے۔ بکر کے پاس اتنے پیسے نہیں ہیں کہ سیٹھ زید کا قرض ادا کرے، اگر کشتی بیچے تو پیسے کم ملیں گے تو اس کا حل بتائیں کہ سود سے بچے یا مجبوری میں یہ کرسکتا ہے؟ (۲)کشتی جس کی ہے اس کو بارہ حصوں میں سے پانچ حصے ملتے ہیں او رکشتی کے مزدور کو ایک حصہ ملتا ہے۔ لیکن جب مال بیچا جاتا ہے 65روپیہ فی کلو کے حساب سے تو تقسیم میں 55روپیہ فی کلو کے حساب سے ملتا ہے مزدور کو۔یہ دس روپیہ کشتی والا لیتا ہے۔ اور جب جب ضرورت ہوتی ہے کشتی کے خرچے کی تو اسی دس روپیہ پر کلو میں سے ادا کیا جاتاہے مگر یہ خرچہ پورا کیا جاتاہے ادھار کی بنیاد پر او رکشتی کے مزدور اس پیسے کے ادا کرنے کے پابند ہیں۔ اگر دس روپیہ فی کلو نہ رکھیں تو کشتی کا کوئی خرچہ ہو تو یہ ادا نہیں ہو پاتا۔ اس کا حل بتائیں۔ (۳)اگر یہ دس روپیہ فی کلو بچت اگر اتنا بچے کہ دوسری کشتی لی جاتی ہے تو پھر وہ سیٹھ کی ہوجاتی ہے اسی طرح ایک سے دو، دو سے تین کشتیوں کے مالک ہوجاتے ہیں۔ اور کشتی کے مزدوروں کو اس بات سے کوئی اعتراض نہیں کیوں کہ انھیں موقع ملتا ہے پیسے کمانے کا کیوں کہ وہ خود کشتی نہیں خرید سکتے ۔ برائے مہربانی ان مسئلوں کا حل بتائیں۔
1098 مناظر
Q.
میں یہ جاننا چاہتاہوں کہ جو سود ہمیں ماہانہ یا سالانہ بنیاد پر بینک سے ملتاہے یعنی کبھی یہ پچاس پیسے ہوتا اور کبھی یہ پچاس روپیہ ہوتاہے۔ کیا ہم یہ سود کا پیسہ جوبینک ہمیں ہمارے بچت اکاؤنٹ پر ہمیں دیتا ہے ۔جس کے بارے میں میں بات کررہا ہوں یہ فکس ڈپوزٹ نہیں ہے۔ یہ وہ سود ہے جو کہ ماہانہ بنیاد پر ملتاہے ۔ برائے کرم وضاحت فرماویں۔
1307 مناظر
Q.
میں نے ممبئی میں ایک مکان لیا تھا جس کی قیمت چھیاسی لاکھ ہے۔ اس میں مجھے بلیک میں ساٹھ لاکھ دینا تھا جو میں نے دے دیاہے۔ او رباقی چھبیس لاکھ مجھے کھلی رقم میں دینا ہے اور اتنی بڑی رقم کھلے طور پر دینا بہت مشکل ہے۔ اگر دیتے ہیں تو انکم ٹیکس کی گرفت میں آجائیں گے۔ اورچھبیس لاکھ دینے کے لیے میرے پاس پراپرٹی کی شکل میں بیچ کر دینے کے اسباب ہیں مگر انکم ٹیکس سے بچنے کی غرض سے یہ کرنا مشکل ہے۔ تو کیا ایسی صورت میں ہوم لون لینا جائز رہے گا؟
2453 مناظر
Q.
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ بینک میں کچھ رقم بینک کھاتے میں موجود ہے اور کچھ دن کے بعد ایک رقم اس میں جڑ جاتی ہے جیسے سود کہا جاتا ہے۔ اس رقم کا استعمال کہاں کیا جاسکتا ہے اور کن کن کاموں پر یہ رقم خرچ ہو سکتی ہے؟ دوسرا مسئلہ یہ ہے کہ مثال کے طور پر ہمارے کھاتے یں ایک ہزار روپیہ موجود ہے او رکچھ دن کے بعد اس پر دو سو روپیہ کا سود او رجڑ جاتا ہے یعنی بینک میں موجود رقم بارہ سو روپیہ ہوجاتی ہے ۔اس کے بعد ہم نے کچھ پیسہ باہر سے مثلاً پانچ ہزار کی رقم اپنے اکاؤنٹ میں منتقل کی اور بینک اس میں سے سو روپیہ اپنا چارج کاٹ لیتا ہے۔ یعنی اب کھاتے میں کل رقم 61,00روپیہ رہ جاتی ہے جس میں ہم نے کل 6000روپیہ جمع کیا تھا اور سوروپیہ چارج کٹنے کے بعد اب کل رقم اکسٹھ سو روپیہ رہ جاتی ہے۔قرآن اور حدیث کی روشنی میں بتائیں کہ اصل رقم بیاج کے علاوہ 5800روپیہ ہوگی یا 5900روپیہ ہوگی 100روپیہ چارج کٹنے کے بعد؟تفصیل کے ساتھ جواب عنایت فرماویں۔
3235 مناظر
Q.
زید نے ایک شخص سے ایک لاکھ روپئے ایک سال کے لیے مزید ساٹھ ہزار روپئے سود پر لے لیے، اب ایک سال بعد زید نے اسے ایک لاکھ روپئے دیدیے اور مزید ساٹھ ہزار روپئے دینے سے انکار کیا۔ زید اس شخص سے کہتا ہے کہ سود حرام ہے، اس لیے میں مزید سود کی رقم تمھیں نہیں دیتا۔ سوال یہ ہے کہ ایسی صورت میں زید کو اسلام کا کیا حکم ہے کہ وہ مزید سود والی رقم بھی ادا کردے یا اس کو روک لے اور اس معاملہ پر اللہ تعالیٰ سے توبہ کرے؟ اگر کسی فقہی کتاب کا حوالہ بھی دے دیا تو بڑی مہربانی ہوگی۔ واجرکم علی اللہ
1998 مناظر
Q.
لائف انشورنس جائز ہے یا نہیں؟ (۲) نیٹ ورکنگ کاروبار جائز ہے یا نہیں؟
1627 مناظر
Q.
کیا بچے کے اسکول یا کالج کی فیس یا ڈونیشن کے لیے سود کی رقم استعمال کرسکتے ہیں؟
2698 مناظر
Q.
ہندوستان میں جان و مال کا بیمہ کرانا جائز ہے یا نہیں؟
4275 مناظر
Q.
کیا جنرل انشورنس والی کمپنی میں کام کرنا جائز ہوگا؟ کہاجاتاہے کہ لائف انشورنس اور جنرل انشورنس میں کافی فرق ہے اسی لیے جائز ہے۔ برائے مہربانی رہنمائی کریں۔
1657 مناظر
Q.
میں بے روزگار ہوں، کیا میں ہیلتھ انشورنس کی نوکری کرسکتا ہوں؟ مجھے بتائیں کہ میرے لیے ہیلتھ انشورنس کی نوکری کرنا حلال ہے یا حرام؟
2226 مناظر
Q.
میں بے روزگار ہوں۔ کیا میں ہیلتھ انشورنس کی نوکری کرسکتاہوں؟ مجھے بتائیں کہ کیا میرے لیے ہیلتھ انشورنس کی نوکری کرنا حلال ہے یا حرام؟
2286 مناظر
Q.
جناب میرے والد صاحب بینک میں کام کرتے ہیں ۔ آپ سے پہلے اس کا مسئلہ دریافت کیا تھا تو آپ نے کہا تھاجب تک کوئی اور نوکری نہ ملے اپنی ضروریات پوری کرسکتے ہیں۔ میں ابھی پڑھ رہا ہوں اور تقریباً دو سال بعد کچھ کمانے کے قابل ہوں گا ان شاء اللہ۔ میرا مسئلہ یہ ہے کہ مجھے اپنی ضروریات پوری کرنے کے لیے جو جیب خرچ ملتی ہے (بینک کی کمائی میں سے) اس میں سے اگر میں اپنے دوستوں پر کچھ خرچ کردوں تو اس کا کیا حکم ہے کیا یہ گناہ ہے؟مثلاً اگر میں کچھ کھا رہا ہوتا ہوں او ردوست ساتھ بیٹھا ہو تو مجھے اکیلے کھاتے ہوئے اچھا نہیں لگتا تو میں اس کو بھی پیش کردیتا ہوں یا اگر وہ خود ہی اس میں سے کچھ کھالے تو کیا اس کا گناہ مجھے ہوگا ؟ یا اگر کوئی مجھ سے کوئی چیز طلب کرے اور میں اس کو دلوادوں تو اس کا کیا حکم ہے؟ اور اس صورت میں میرا کیا طرز عمل ہونا چاہیے، کیا میں اس کو اپنے کھانے میں شریک ہونے سے صاف منع کردوں یا کیا کروں؟ اسی طرح ایک او رمسئلہ یہ ہے کہ اگر کبھی میں کسی تبلیغی جماعت کے ساتھ جاؤں او رکھانے کا انتظام سب پیسہ ملا کر کریں تو میں کیا کروں؟ .....
2061 مناظر
Q.
کیا آج کے زمانہ کے حساب سے لائف انشورنس پالیسی نکالنا صحیح ہے؟ اسی طرح سے کیا گاڑی کا اور بچوں کے اسکول کا بھی انشورنس نکال سکتے ہیں؟
3016 مناظر
Q.
بینک میں جمع پیسہ کا جو سود ملتا ہے کیا اس پیسہ سے ریلوے اسٹیشن یا بس اسٹید پر پانی کا پیاؤں بنوا سکتے ہیں ؟
1963 مناظر
First
Previous
41
42
43
44
45
Next
Last