Miscellaneous >> Islamic Names
Question ID: 58442Country: India
Answer ID: 58442
Bismillah hir-Rahman nir-Rahim !
Fatwa ID: 318-283/Sn=6/1436-U ”پرویز“ فارسی لفظ ہے، اس کے معنی ”خوش نصیب“ اور ”نہایت اعلیٰ“ کے ہیں؛ اس لیے فی نفسہ یہ نام رکھنا درست ہے، لیکن چوں کہ یہ مشہور گستاخ رسول (جس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ”نامہٴ مبارک“ کو چاک کیا تھا) کا نام تھا؛ اس لیے یہ نام بہتر نہیں ہے، اکر آپ کا دوست بآسانی اپنا نام بدل سکے تو بدل کر اچھا نام رکھ لینا بہتر ہے ورنہ کوئی حرج نہیں ہے، قال ابن بطال فیہ: إن الأمر بتحسین الأسماء وبتغییر الاسم إلی أحسن منہ لیس علی الوجوب الخ (فتح الباریي: ۱۰/۵۷۵، باب قولہ ”تحویل الاسم إلی اسم أحسن منہ، ط: دار المعرفة) رہی مصیبتیں اور پریشانیاں تو وہ من جانب اللہ ہوتی ہیں، نام کی وجہ سے نہیں، اچھے نام والوں کو بھی پریشانیاں آتی ہیں؛ اس لیے آپ اپنے دوست سے کہہ دیں کہ اس کا وہم نہ کرے، ایک مومن کو چاہیے کہ صبر وشکر کے ساتھ زندگی گزارے اور حقوق اللہ و حقوق العباد کی ادائیگی میں کوتاہی نہ کرے کسی بندے کا حق تلف کرنا بہت بڑا گناہ ہے، بسا اوقات اس کی وجہ سے اللہ تعالیٰ دنیا ہی میں گرفت کرلیتا ہے؛ اس لیے حقوق العباد کی رعایت نسبةً زیادہ ضروری ہے۔
Allah (Subhana Wa Ta'ala) knows Best
Darul Ifta,
Darul Uloom Deoband, India