• Miscellaneous >> Halal & Haram

    Question ID: 61720Country: Pakistan

    Title: کیا فائنانس منیجر کی تنخواہ حرام ہوگی؟کیوں کہ وہی بینک کے ساتھ لون معاہدہ کو منظوری دیتاہے۔

    Question: جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ آج کل اکثر بڑی کمپنیاں اپنے مختلف پروجیکٹوں کو چلانے کے لیے بینکوں سے لون لیتی ہیں،اور بدلے میں سود ادا کرتی ہیں۔ میں یہ جاننا چاہتاہوں کہ کیا فائنانس منیجر کی تنخواہ حرام ہوگی؟کیوں کہ وہی بینک کے ساتھ لون معاہدہ کو منظوری دیتاہے۔ واضح رہے کہ لون سے متعلق فیصلوں کے ساتھ فائنانس منیجر دوسرے فیصلوں کے بھی ذمہ دار ہوتے ہیں جو اسلام میں ممنوع نہیں ہیں۔ براہ کرم، بتائیں کہ آیا فائنانس منیجر کی تنخواہ جزئی طورپر حرام ہوگی یا مکمل طورپر حرام ہوگی؟

    Answer ID: 61720

    Bismillah hir-Rahman nir-Rahim !

    Fatwa ID: 880-880/Sd=1/1437-E اگر فائنانس منیجر کے ذمہ اکثر جائز اور مباح ذمہ داریوں کے ساتھ جزوی طور پر سودی لین دین کے معاہدے کو بھی منظوری دینا ہو، تو جزوی طور پر اُس کی تنخواہ پاکیزہ نہیں رہے گی، الا یہ کہ سودی معاہدے پر کسی مجبوری میں ، مثلاً : انکم ٹیکس سے بچنے کے لیے دستخط کیے جائیں، ایسی صورت میں امید ہے کہ تنخواہ کی کراہت میں اور بھی کمی آجائے گی ،تاہم کوشش یہی کرنی چاہیے کہ حتی الامکان اپنے اختیار سے سودی امور میں ملوث نہ ہونا پڑے۔

    Allah (Subhana Wa Ta'ala) knows Best

    Darul Ifta,

    Darul Uloom Deoband, India