• Miscellaneous >> Dua (Supplications)

    Question ID: 58175Country: India

    Title: کیا قرآن پڑھنا اور یہ نیت کرنا اس کا فائدہ میت کو پہنچے گادرست ہے؟

    Question: میرے دوست کے والد کا انتقال ہوگیا ہے، اسے اپنے والد کے لیے کیا کرنا چاہئے؟اس کو اور اس کی فیملی کو کس طرح سکون ملے گا؟کیا قرآن پڑھنا اور یہ نیت کرنا اس کا فائدہ اس کے والد کو پہنچے گادرست ہے؟کیا قرآن خوانی کی اجازت ہے؟براہ کرم، مع حوالہ جواب دیں۔شکریہ

    Answer ID: 58175

    Bismillah hir-Rahman nir-Rahim !

    Fatwa ID: 326-291/Sn=6/1436-U (۱) اگر مرحوم کے ذمے دوسروں کے مالی حقوق ہوں مثلاً کہیں سے ادھار سامان خریدا تھا اور قیمت نہ ادا کرسکے یا کسی سے قرض لیا تھا یا کسی اور جائز یا ناجائز طریقے سے دوسروں کا مال ان کے پاس آگیا ہو اور مرحوم قرض کی ادائیگی یا صاحب حق تک اس کا حق پہنچانے سے پہلے انتقال کرگئے تو ان کے ورثاء پر ضروری ہے کہ مرحوم نے جو کچھ ترکہ چھوڑا اس سے تمام مالی حقوق ادا کریں، اسی طرح اگر زندگی میں مرحوم کی نمازیں یا روزے قضاء ہوئے ہوں تو ورثاء کو چاہیے کہ ان کی طرف سے ”فدیہ“ ادا کردیں؛ لیکن ”فدیہ“ کی ادائیگی ”میت“ کی طرف سے وصیت کے بغیر ورثاء پر لازم نہیں ہے، اگر ورثاء اپنی ذاتی رقم سے یا تمام بالغ ورثاء ترکہٴ مرحوم سے ادا کردیں تو بہتر ہے، مرحوم کے ساتھ بڑا احسان ہوگا، مذکورہ بالا دونوں کام کرنے سے مرحوم کی روح کو راحت ملے گی ان شاء اللہ۔ نیز آخرت میں مرحوم کی مغفرت اور بلندئدرجات کے لیے اولاد ان کے نام کوئی چیز کارِ خیر کے لیے وقف کرسکتی ہے، صدقہ کرسکتی ہے، اسی طرح نفل عبادات مثلاً تلاوت کرکے نماز پڑھ کے ان کے نام ایصالِ ثواب کرسکتی ہے، نفل عبادات خواہ مالی ہوں یا بدنی سب کا ثواب میت کو پہنچتا ہے، بخاری شریف میں ہے کہ حضرت سعد بن عبادہ کی والدہ کا انتقال ہوگیا اور وفات کے وقت حضرت سعد موجود نہ تھے، انھوں نے اللہ کے رسول سے دریافت کیا کہ اے اللہ کے رسول! میری والدہ کا میری عدم موجودگی میں انتقال ہوگیا، اکر میں کوئی چیز صدقہ کروں تو کیا ان کو اس کا ثواب ملے گا تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا، ہاں (پہنچے گا) تو انھوں نے اسی وقت اپنا ایک ”باغ“ اپنی والدہ کے نام صدقہٴ جاریہ کے طور پر دے دیا (بخاری، کتاب الوصایا، باب: أرضي وبستاني صدقة للہ عن أمي، رقم: ۲۷۵۶)․․․ أن یجعل الإنسان ثواب عبادتہ النافلة لغیرہ صوما أو صلاة أو قرائة القرآن أو صدقة أو الأذکار أو غیرھا من أنواع البر اھ (منحة الخالق مع البر ۳/۱۰۷، باب الحج عن الغیر، ط: زکریا)

    Allah (Subhana Wa Ta'ala) knows Best

    Darul Ifta,

    Darul Uloom Deoband, India